گذشتہ 12 دنوں سے جاری بنکرز کی ہڑتال میں آج اس وقت ایک نیا موڑ آیا جب اندرونی انتشار کے سبب بنارس کے لوہتا اور للا پورہ علاقہ میں سرداروں نے ہڑتال واپس لینے کا فیصلہ کیا جبکہ بیشتر بنکر تنظیموں نے ہڑتال کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور اس مسئلہ پر سرداروں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنکر ادھیکار دستکار منچ کے ریاستی صدر ادریس انصاری نے کہا کہ گزشتہ 15 اکتوبر سے بنکرز ہڑتال پر ہیں لیکن 25 اکتوبر کو لوہتا، للا پورہ و چھتہ تلے آزاد پارک کے سرداروں نے ہڑتال واپس لینے کا اعلان کیا اور بنارس کے کچھ علاقوں پاورلوم کھل گئے۔
انہوں نے بات چیت کے دوران اس امید کا اظہار کیا کہ لوہتا، للاپورہ کے سردار دوبارہ ہڑتال کے ساتھ آجائیں گے اور اپنے حق کےلیے لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی اترپردیش میں آباد لاکھوں بنکرز بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے پریشان ہیں اور جب تک حکومت بنکرز کے مطالبات کو قبول نہیں کرلیتی ہڑتال جاری رہے گی۔
ادریس انصاری نے مزید کہا کہ ’بنکرز یہ امید کررہے ہیں کہ بہت جلد ریاستی حکومت ان کے مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے بجلی کو کم قیمت پر فراہم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز بنارس کے ناٹی املی علاقے میں واقع بنکر کالونی میں سینکڑوں بنکرز نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس پر کاروائی کرتے ہوئے جیت پور تھانہ میں 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس کی وجہ سے بنکرز میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔