ETV Bharat / state

مئو: بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر سماج پریشان - فلیٹ ریٹ پر فراہم کی جانے والی بجلی کی جگہ عام صارف کی طرح بجلی کے بل جاری کیے جا رہے ہیں

اترپردیش کے ضلع مئو میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے بند ہوئی بنکاری صنعت کو اب بھی حالات بہتر ہونے کا انتظار ہے۔ لیکن اس درمیان اترپردیش حکومت نے بنکروں کی بجلی سبسڈی پر روک لگا دی ہے جس سے ان لوگوں پر مشکلات آن پڑی ہے۔

electricity bill increased in mau uttar pradesh
مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان
author img

By

Published : Aug 31, 2020, 9:09 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں بنکروں کو فلیٹ ریٹ پر فراہم کی جانے والی بجلی کی جگہ عام صارف کی طرح بجلی کے بل جاری کیے جا رہے ہیں۔ مارچ سنہ 2020 سے بنکروں کی بجلی سے متعلق سہولیات ختم کر دی گئیں۔ بنکروں کی اہم شکایت یہ ہے کہ انہیں بھیجے گئے بجلی کے بل کی رقم جائز بل سے کئی گنا زیادہ ہے۔

مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

کچھ بنکروں کے بجلی کی بل ایک لاکھ روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ خستہ حالی کی زندگی گزار رہے بنکروں کے لیے یہ بل کسی بجلی کے جھٹکے سے کم نہیں ہے جو حکومت انہیں بار بار دے رہی ہے۔

بتا دیں کہ سنہ 2006 میں اترپردیش کی سابقہ ملائم سنگھ یادو کی حکومت نے بنکروں کو بجلی سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ ایک پاورلوم پر بنکروں کو 72 روپے ماہانہ بجلی کا بل ادا کرنا ہوتا تھا۔ یہ فلیٹ ریٹ تھا جو پاورلوم کی تعداد کے مطابق ہی اضافی ہوتا تھا۔ بنکروں کو یہ سہولت کاشتکاروں کی طرح دی گئی تھیں جو مارچ 2020 تک جاری رہی۔

electricity bill increased in mau uttar pradesh
مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

موجودہ یوپی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کا شکار اب بنکر سماج ہو رہا ہے۔ کاروبار بند ہونے سے بنکر فاقہ کشی کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اس صورت میں جاری کیے گئے بجلی کے بل جمع کرنا بنکروں کے بس سے باہر ہے۔ بنکر تنظیموں نے فوری طور پر یوگی حکومت سے اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

electricity bill increased in mau uttar pradesh
مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

بنکروں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی بقایا بل نہیں رکھتے تھے۔ لیکن محکمہ توانائی کے ذریعہ جاری کیے جا رہے لاکھوں روپے کے بل جمع کرنا ناممکن ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں بنکروں کو فلیٹ ریٹ پر فراہم کی جانے والی بجلی کی جگہ عام صارف کی طرح بجلی کے بل جاری کیے جا رہے ہیں۔ مارچ سنہ 2020 سے بنکروں کی بجلی سے متعلق سہولیات ختم کر دی گئیں۔ بنکروں کی اہم شکایت یہ ہے کہ انہیں بھیجے گئے بجلی کے بل کی رقم جائز بل سے کئی گنا زیادہ ہے۔

مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

کچھ بنکروں کے بجلی کی بل ایک لاکھ روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ خستہ حالی کی زندگی گزار رہے بنکروں کے لیے یہ بل کسی بجلی کے جھٹکے سے کم نہیں ہے جو حکومت انہیں بار بار دے رہی ہے۔

بتا دیں کہ سنہ 2006 میں اترپردیش کی سابقہ ملائم سنگھ یادو کی حکومت نے بنکروں کو بجلی سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ ایک پاورلوم پر بنکروں کو 72 روپے ماہانہ بجلی کا بل ادا کرنا ہوتا تھا۔ یہ فلیٹ ریٹ تھا جو پاورلوم کی تعداد کے مطابق ہی اضافی ہوتا تھا۔ بنکروں کو یہ سہولت کاشتکاروں کی طرح دی گئی تھیں جو مارچ 2020 تک جاری رہی۔

electricity bill increased in mau uttar pradesh
مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

موجودہ یوپی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کا شکار اب بنکر سماج ہو رہا ہے۔ کاروبار بند ہونے سے بنکر فاقہ کشی کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اس صورت میں جاری کیے گئے بجلی کے بل جمع کرنا بنکروں کے بس سے باہر ہے۔ بنکر تنظیموں نے فوری طور پر یوگی حکومت سے اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

electricity bill increased in mau uttar pradesh
مئو میں بجلی سبسڈی ختم ہونے سے بنکر پریشان

بنکروں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی بقایا بل نہیں رکھتے تھے۔ لیکن محکمہ توانائی کے ذریعہ جاری کیے جا رہے لاکھوں روپے کے بل جمع کرنا ناممکن ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.