ETV Bharat / state

بجٹ، شعبہ تعلیمات میں کارپوریٹس کی ہمت افزائی کا غماز: جماعت اسلامی ہند

author img

By

Published : Feb 11, 2021, 9:19 PM IST

مدارس کے ضمن میں بجٹ پر خصوصی بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے تعلیمی سکریٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ لیکن بجٹ کی کمی کے سبب نہ تو گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کے لئے تقرری عمل میں آئی اور نہ ہی اس سال کسی طرح کی امید اب بجٹ کے بعد کی جا رہی ہے۔

Budget, a sign of encouragement of corporates in the education sector: Jamaat-e-Islami India
بجٹ، شعبہ تعلیمات میں کارپوریٹس کی ہمت افزائی کا غماز: جماعت اسلامی ہند

جماعت اسلامی ہند حلقہ یو پی مشرق کے زونل تعلیمی بورڈ کے سکریٹری مولانا مشتاق احمد فلاحی نے مرکزی بجٹ 2021 میں شعبہ تعلیم کے لئے مختص رقم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کے لئے مختص رقم اور منصوبوں سے یہ تاثر ملتا ہے کہ حکومت اپنا کردار ایک فلاحی حکومت کے بجائے کارپوریٹ دوست کی حیثیت سے ادا کر رہی ہے۔ جواس سوچ کی غمازہے کہ حکومت تعلیم کے شعبے میں کارپوریٹس کی ہمت افزائی کرنا چاہتی ہے۔

جماعت اسلامی ہند حلقہ اترپردیش مشرق کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک کا مستقبل اسکولوں میں طے ہوتا ہے نہ کہ منڈی اور کارپوریٹ کے دفتروں میں۔ تعلیم کا مقصد محض کارپوریٹ کو انسانی وسائل کی فراہمی نہیں ہونا چاہیے۔ جس کو وہ اپنے منافع کو بڑھانے کے لیے استعمال کریں ایسی سوچ کا خمیازہ سماج کو اپنے اعلیٰ انسانی اقدار کی قربانی دے کر کرنا ہوتا ہے۔ سماجی تعلیم کا شعبہ اس بجٹ کے ذریعے بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

مدارس کے ضمن میں بجٹ پر بات کرتے ہوئے تعلیمی سکریٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر مدرسوں کی تجدید کاری، مدرسہ طالب علموں کو ٹیکنیکل اور جدید علوم سے آراستہ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔

تاہم بجٹ کی کمی کے سبب نہ تو گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کے لئے تقرری عمل میں آئی اور نہ ہی اس سال کسی طرح کی امید اب بجٹ کے بعد کی جا رہی ہے۔

بجٹ میں مختص رقم کے اعداد و شمار کو پیش کرتے ہوئے مولانا مشتاق فلاحی نے کہا کہ 'منسٹر آف ایجوکیشن نے تقریباً 1.03 لاکھ کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا تھا لیکن 93 ہزار کروڑ روپیوں کا تعلیمی بجٹ منظور کیا گیا ہے۔ جو گذشتہ سال کے بجٹ کے مقابل میں 6.13 فی صد کم ہے۔ ماہرین، سول سوسائٹی اور تعلیم پر بنائی گئی تقریباً تمام کمیٹیوں اور کمیشن کی رائے یہ رہی ہے کہ کم سے کم بجٹ کا دس فی صد حصہ تعلیم پر خرچ ہونا چاہیے۔ یہ رقم 6 فیصد کے آس پاس ہی رہتی ہے۔'

جماعت اسلامی ہند حلقہ یو پی مشرق کے زونل تعلیمی بورڈ کے سکریٹری مولانا مشتاق احمد فلاحی نے مرکزی بجٹ 2021 میں شعبہ تعلیم کے لئے مختص رقم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کے لئے مختص رقم اور منصوبوں سے یہ تاثر ملتا ہے کہ حکومت اپنا کردار ایک فلاحی حکومت کے بجائے کارپوریٹ دوست کی حیثیت سے ادا کر رہی ہے۔ جواس سوچ کی غمازہے کہ حکومت تعلیم کے شعبے میں کارپوریٹس کی ہمت افزائی کرنا چاہتی ہے۔

جماعت اسلامی ہند حلقہ اترپردیش مشرق کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک کا مستقبل اسکولوں میں طے ہوتا ہے نہ کہ منڈی اور کارپوریٹ کے دفتروں میں۔ تعلیم کا مقصد محض کارپوریٹ کو انسانی وسائل کی فراہمی نہیں ہونا چاہیے۔ جس کو وہ اپنے منافع کو بڑھانے کے لیے استعمال کریں ایسی سوچ کا خمیازہ سماج کو اپنے اعلیٰ انسانی اقدار کی قربانی دے کر کرنا ہوتا ہے۔ سماجی تعلیم کا شعبہ اس بجٹ کے ذریعے بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

مدارس کے ضمن میں بجٹ پر بات کرتے ہوئے تعلیمی سکریٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر مدرسوں کی تجدید کاری، مدرسہ طالب علموں کو ٹیکنیکل اور جدید علوم سے آراستہ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔

تاہم بجٹ کی کمی کے سبب نہ تو گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کے لئے تقرری عمل میں آئی اور نہ ہی اس سال کسی طرح کی امید اب بجٹ کے بعد کی جا رہی ہے۔

بجٹ میں مختص رقم کے اعداد و شمار کو پیش کرتے ہوئے مولانا مشتاق فلاحی نے کہا کہ 'منسٹر آف ایجوکیشن نے تقریباً 1.03 لاکھ کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا تھا لیکن 93 ہزار کروڑ روپیوں کا تعلیمی بجٹ منظور کیا گیا ہے۔ جو گذشتہ سال کے بجٹ کے مقابل میں 6.13 فی صد کم ہے۔ ماہرین، سول سوسائٹی اور تعلیم پر بنائی گئی تقریباً تمام کمیٹیوں اور کمیشن کی رائے یہ رہی ہے کہ کم سے کم بجٹ کا دس فی صد حصہ تعلیم پر خرچ ہونا چاہیے۔ یہ رقم 6 فیصد کے آس پاس ہی رہتی ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.