ETV Bharat / state

میرے کاغذات خارج کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے: تیج بہادر - نو آبجیکشن سرٹیفکٹ

سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر وارانسی پارلیمانی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے بی ایس ایف کے جوان تیج بہادر یادو کو الیکشن کمیشن کے جانچ افسر نے نوٹس جاری کر کے ان سے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

bsp jawan tej bahadur yadav
author img

By

Published : Apr 30, 2019, 9:09 PM IST

سماج وادی پارٹی کے امیدوار اور بی ایس ایف سے معطل جوان تیج بہارد یادو نے الیکشن کمیشن کے اس عمل کو 'غیر قانونی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ان کے کاغذات کو خارج کرنے کے لیے منظم سازش رچی جا رہی ہے، وہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔'

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں تیج بہادر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی ایس ایف سے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ لے کر آئیں جس میں یہ واضح ہو کہ انہیں نوکری سے کس وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس سرٹیفکٹ کو جمع کرنے کے لیے بدھ یعنی یکم مئی 2019 کو دوپہر 11 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ اگر تیج بہادر وقت رہتے ہوئے اپنا سرٹیفکٹ جمع نہیں کر پاتے تو ان کا پرچہ نامزدگی خارج ہو سکتا ہے۔ تیج بہادر نے آزاد امیدوار کے طور پر جو پرچہ داخل کیا تھا، اسے مختلف تکنیکی خامیوں کی وجہ سے پہلے ہی خارج کیا جا چکا ہے۔

اس ضمن میں یادو کے وکیل راجیش کمار گپتا نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ 'ڈسٹرکٹ الیکشن افسر نے 'غیر قانونی' نوٹس بھیج کر بی ایس ایف سے متعلق محکمہ سے ان کی برخاستگی کے کاغذات بدھ کو 11 بجے تک پیش کرنے کو کہا ہے۔'

گپتا نے الزام لگایا کہ 'یہ نوٹس غیر قانونی ہے کیونکہ نامزدگی کے وقت ایسے کسی کاغذ کا مطالبہ متعلقہ افسر نے نہیں کیا تھا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'منگل کی رات نو بجے معروف وکیل کپل سبل اور نشاد گوتم اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے داخل کریں گے۔'

گپتا نے الزام لگایا کہ 'برسر اقتدار پارٹی کے رہنماؤں کے اشارے پر آندھرا پردیش کے ایک خصوصی آبزرور نے ڈسٹرکٹ الیکشن افسر پر دباؤ ڈال کر نوٹس بھیجا ہے۔ اس کے پیچھے برسراقتدار رہنماؤں کا مقصد اصلی چوکیدار یادو کو انتخابی میدان سے باہر کرنا ہے۔'

ایس پی کے ریاستی ترجمان منوج رائے دھوپ چنڈی نے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی نہیں چاہتی کہ تیج بہادر یادو نریندر مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں، ایک منظم سازش کے تحت جانچ افسر نے 24 گھنٹے کے اندر بی ایس ایف میں بدعنوانی کے الزام میں معطلی کے حوالے سے نو آبجکشن سرٹیفکٹ کا مطالبہ کیا ہے۔'

ملحوظ رہے کہ تیج بہاد یادو نے بی ایس ایف میں کھانے کے حوالے سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے وہاں جوانوں کو پروسے جا رہے کھانے کی ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا تھا۔ بعد میں انہیں دو موبائل فون لے کر ڈیوٹی پر جانے اور کھانے کی کوالٹی کے حوالے سے افواہ پھیلانے کی پاداش میں نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

سماج وادی پارٹی کے امیدوار اور بی ایس ایف سے معطل جوان تیج بہارد یادو نے الیکشن کمیشن کے اس عمل کو 'غیر قانونی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ان کے کاغذات کو خارج کرنے کے لیے منظم سازش رچی جا رہی ہے، وہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔'

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں تیج بہادر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی ایس ایف سے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ لے کر آئیں جس میں یہ واضح ہو کہ انہیں نوکری سے کس وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس سرٹیفکٹ کو جمع کرنے کے لیے بدھ یعنی یکم مئی 2019 کو دوپہر 11 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ اگر تیج بہادر وقت رہتے ہوئے اپنا سرٹیفکٹ جمع نہیں کر پاتے تو ان کا پرچہ نامزدگی خارج ہو سکتا ہے۔ تیج بہادر نے آزاد امیدوار کے طور پر جو پرچہ داخل کیا تھا، اسے مختلف تکنیکی خامیوں کی وجہ سے پہلے ہی خارج کیا جا چکا ہے۔

اس ضمن میں یادو کے وکیل راجیش کمار گپتا نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ 'ڈسٹرکٹ الیکشن افسر نے 'غیر قانونی' نوٹس بھیج کر بی ایس ایف سے متعلق محکمہ سے ان کی برخاستگی کے کاغذات بدھ کو 11 بجے تک پیش کرنے کو کہا ہے۔'

گپتا نے الزام لگایا کہ 'یہ نوٹس غیر قانونی ہے کیونکہ نامزدگی کے وقت ایسے کسی کاغذ کا مطالبہ متعلقہ افسر نے نہیں کیا تھا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'منگل کی رات نو بجے معروف وکیل کپل سبل اور نشاد گوتم اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے داخل کریں گے۔'

گپتا نے الزام لگایا کہ 'برسر اقتدار پارٹی کے رہنماؤں کے اشارے پر آندھرا پردیش کے ایک خصوصی آبزرور نے ڈسٹرکٹ الیکشن افسر پر دباؤ ڈال کر نوٹس بھیجا ہے۔ اس کے پیچھے برسراقتدار رہنماؤں کا مقصد اصلی چوکیدار یادو کو انتخابی میدان سے باہر کرنا ہے۔'

ایس پی کے ریاستی ترجمان منوج رائے دھوپ چنڈی نے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی نہیں چاہتی کہ تیج بہادر یادو نریندر مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں، ایک منظم سازش کے تحت جانچ افسر نے 24 گھنٹے کے اندر بی ایس ایف میں بدعنوانی کے الزام میں معطلی کے حوالے سے نو آبجکشن سرٹیفکٹ کا مطالبہ کیا ہے۔'

ملحوظ رہے کہ تیج بہاد یادو نے بی ایس ایف میں کھانے کے حوالے سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے وہاں جوانوں کو پروسے جا رہے کھانے کی ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا تھا۔ بعد میں انہیں دو موبائل فون لے کر ڈیوٹی پر جانے اور کھانے کی کوالٹی کے حوالے سے افواہ پھیلانے کی پاداش میں نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.