ETV Bharat / state

مئو میں سٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری وال منہدم - غیر قانونی طور سے تعمیر

مئو میں ضلع انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے اسٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری کو مسمار کردیا ہے۔

مئو میں ضلع انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے اسٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری کو مسمار کردیا ہے
مئو میں ضلع انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے اسٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری کو مسمار کردیا ہے
author img

By

Published : Aug 29, 2020, 6:32 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں آج زمین پر غیر قانونی طور سے تعمیر کیے گئے فوڈ سٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری وال کو منہدم کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ضلع انتظامیہ نے مئو میں ہی تعمیر کیے گئے غیر قانونی مذبح خانوں کو مسمار کردیا تھا، جبکہ یہ دونوں ہی رکن اسمبلہ مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جارہے تھے۔

خیال رہے کہ رکن اسمبلی مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جارہے مذبح خانے کے بعد اب انہیں کی سرپرستی میں تعمیر کیے گئے فوڈ سٹوریج کے احاطے کی دیوار کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ زمین پر غیرقانوی طور پر بنائی گئی تمام عمارتوں پر ضلع انتظامیہ کا مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے۔

شہر مئو میں قدآور رہنما اور مئو صدر حلقے سے پانچویں بار رکن اسمبلی مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جانے والے مذبح خانے پر کارروائی کی گئی تھی، اور انتظامیہ نے گرین لینڈ کی زمین پر تعمیر غیر قانونی مذبح خانہ کو مسمار کردیا تھا۔

مئو میں ضلع انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے اسٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری کو مسمار کردیا ہے

وہیں آج ضلع کے رینی میں واقع ایف سی آئی گوڈاون کی باؤنڈری وال کو مسمار کیا جارہا ہے جو لاکھوں روپے کے فوڈ سٹوریج ہاؤسز ایف سی آئی کو کرایہ پر دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ یہ سٹوریج باؤنڈری وال غیر قانونی طور گاؤں کی زمین پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا جو زمین مختار انصاری کی اہلیہ آصفہ اور اہلیہ کے بھائی آطف کے نام تھی۔

واضح رہے کہ کوتوالی کے تھانہ علاقے میں یہ غیر قانونی مذبح خانہ تمسہ ندی کے کنارے باندھ روڈ پر بنایا گیا تھا۔

مختار انصاری گینگ پر انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کارروائی میں ضلع انتظامیہ نے جے سی بی لگا کر اس گروہ کے زیرانتظام غیرقانونی سلاٹر ہاؤس اور سٹوریج باؤنڈری وال کو مسمار کردیا۔

واضح رہے کہ اس سلاٹر ہاؤس سے گوشت اور چمڑے بڑے پیمانے پر فروخت ہوتے تھے۔

اس معاملے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گیان پرکاش ترپاٹھی نے بتایا کہ مختار کے کارکنوں نے یہاں سے گوشت اور چرم فروخت کرنے کا کام کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ غیر قانونی کاروبار کئی دہائیوں سے چل رہا تھا۔ اس سے حاصل ہونے والی نصف رقم مختار انصاری کے پاس بھی بھیجی جاتی تھی۔

مختار انصاری گروہ آئی ایس-191 کے قریبی معاون رئیس قریشی کے ذریعہ دریائے تمسہ کے کنارے گرین لینڈ کی اراضی پر تقریباً 40 چالیس لاکھ روپے مالیت کا غیر قانونی سلاٹر ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ سلاٹر ہاؤس لاکھوں روپے غیر قانونی طور پر کماتا تھا، جسے ضلع انتظامیہ نے مسمار کردیا۔

شہر کے گرین لینڈ پر مذبح خانہ بنایا گیا تھا جسے انتظامیہ نے اسے گرانے کے لیے سی او سٹی نریش کمار اور سٹی مجسٹریٹ کی موجودگی میں غیر قانونی مذبح خانوں کو مسمار کرنے کا کام کیا تھا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں آج زمین پر غیر قانونی طور سے تعمیر کیے گئے فوڈ سٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری وال کو منہدم کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ضلع انتظامیہ نے مئو میں ہی تعمیر کیے گئے غیر قانونی مذبح خانوں کو مسمار کردیا تھا، جبکہ یہ دونوں ہی رکن اسمبلہ مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جارہے تھے۔

خیال رہے کہ رکن اسمبلی مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جارہے مذبح خانے کے بعد اب انہیں کی سرپرستی میں تعمیر کیے گئے فوڈ سٹوریج کے احاطے کی دیوار کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ زمین پر غیرقانوی طور پر بنائی گئی تمام عمارتوں پر ضلع انتظامیہ کا مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے۔

شہر مئو میں قدآور رہنما اور مئو صدر حلقے سے پانچویں بار رکن اسمبلی مختار انصاری کی سرپرستی میں چلائے جانے والے مذبح خانے پر کارروائی کی گئی تھی، اور انتظامیہ نے گرین لینڈ کی زمین پر تعمیر غیر قانونی مذبح خانہ کو مسمار کردیا تھا۔

مئو میں ضلع انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے اسٹوریج ہاؤس کی باؤنڈری کو مسمار کردیا ہے

وہیں آج ضلع کے رینی میں واقع ایف سی آئی گوڈاون کی باؤنڈری وال کو مسمار کیا جارہا ہے جو لاکھوں روپے کے فوڈ سٹوریج ہاؤسز ایف سی آئی کو کرایہ پر دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ یہ سٹوریج باؤنڈری وال غیر قانونی طور گاؤں کی زمین پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا جو زمین مختار انصاری کی اہلیہ آصفہ اور اہلیہ کے بھائی آطف کے نام تھی۔

واضح رہے کہ کوتوالی کے تھانہ علاقے میں یہ غیر قانونی مذبح خانہ تمسہ ندی کے کنارے باندھ روڈ پر بنایا گیا تھا۔

مختار انصاری گینگ پر انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کارروائی میں ضلع انتظامیہ نے جے سی بی لگا کر اس گروہ کے زیرانتظام غیرقانونی سلاٹر ہاؤس اور سٹوریج باؤنڈری وال کو مسمار کردیا۔

واضح رہے کہ اس سلاٹر ہاؤس سے گوشت اور چمڑے بڑے پیمانے پر فروخت ہوتے تھے۔

اس معاملے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گیان پرکاش ترپاٹھی نے بتایا کہ مختار کے کارکنوں نے یہاں سے گوشت اور چرم فروخت کرنے کا کام کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ غیر قانونی کاروبار کئی دہائیوں سے چل رہا تھا۔ اس سے حاصل ہونے والی نصف رقم مختار انصاری کے پاس بھی بھیجی جاتی تھی۔

مختار انصاری گروہ آئی ایس-191 کے قریبی معاون رئیس قریشی کے ذریعہ دریائے تمسہ کے کنارے گرین لینڈ کی اراضی پر تقریباً 40 چالیس لاکھ روپے مالیت کا غیر قانونی سلاٹر ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ سلاٹر ہاؤس لاکھوں روپے غیر قانونی طور پر کماتا تھا، جسے ضلع انتظامیہ نے مسمار کردیا۔

شہر کے گرین لینڈ پر مذبح خانہ بنایا گیا تھا جسے انتظامیہ نے اسے گرانے کے لیے سی او سٹی نریش کمار اور سٹی مجسٹریٹ کی موجودگی میں غیر قانونی مذبح خانوں کو مسمار کرنے کا کام کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.