میرٹھ:ریاست اترپردیش کے میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں منعقدہ تقریب میں دبستان میرٹھ کا اجراء عمل میں آیا ۔اس موقع پر اعزازیہ تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر پروفیسر فاروق بخشی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری آ واز کی پوری ٹیم قابل ستائش ہے۔ اسلم جمشید پوری نے جو تحریک شروع کی ہے وہ بہت دور تک جائے گی۔انہوں نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ انہیں اس سلسلے میںایسے کام کرنے ہوں گے جو میرٹھ کو ان کے نظریے کے مطابق دبستان کا درجہ دلا سکیں۔ کیونکہ کسی مقام کو دبسیان کا درجہ دلانے کے لئے چند مضامین یا کتابیں ہی کافی نہیں ہوتیں بلکہ وہاں کی ایسی ادبی خصوصیات کو منظر عام پر لانے کی ضرورت ہو تی ہے جو اسے نہ صرف انفرادیت بخش سکیں بلکہ ادبی حلقوں میں انہیں مقبول بھی بنا سکیں۔ پروفیسر فاروق بخشی نے کہا کہ آج ہماری آواز پو ری دنیا میں اردو کی آ واز بن کر ابھر رہی ہے۔ ان کی چھوٹی سی ٹیم نے بڑا کار نامہ انجام دیا ہے۔میرٹھ کو دبستان کی حیثیت دلانے کے تعلق سے جو کار نامہ انجام دے رہے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:UP Municipal Election کانگریس پارٹی سیکولرزم پر یقین رکھتی ہے: ندیم جاوید
ان کا مزید کہنا ہےکہ ہماری آواز شمارہ کے ذریعہ ان شعراء کو بھی پہچان ملے گی جو کسی نا کسی وجہ اب تک منظر عام پر نہیں آسکے تھے۔ مولانا اسماعیل میرٹھی، قلق میرٹھی، رنج میرٹھی، شاہین میرٹھی اور حفیظ میرٹھی ایسے نامور شعراء ہیں جنہوں نے نہ صرف میرٹھ بلکہ اردو شاعری کو نیا ایام دیا.