ETV Bharat / state

Mirza Ghalib Birth Anniversary ابن سینا اکیڈمی میں یوم غالب پر خصوصی نمائش

author img

By

Published : Dec 28, 2022, 9:52 AM IST

Updated : Dec 28, 2022, 11:24 AM IST

اردو کے عظیم شاعر مرزا اسداللہ خان غالب کے 225 ویں یوم پیدائش کے موقعے پر ابن سینا اکیڈمی میں مرزا غالب سے متعلق دستاویزات کی خصوصی نمائش اہتمام کیا گیا۔ Mirza Ghalib Books Exhibition

Etv Bharat
Etv Bharat
ابن سینا اکیڈمی میں یوم غالب پر خصوصی نمائش

علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع ابن سینا اکیڈمی (کتب خانہ اور عجائب) نے آج مرزا بیگ اسداللہ خاں کے 225 ویں یوم پیدائش کے موقعے پر مرزا غالب سے متعلق دستاویزات کی خصوصی نمائش اہتمام کیا گیا جس کا افتتاح ابن سینا اکیڈمی کے صدر پدم شری پروفیسر حکیم سید ظل الرحمن نے کیا۔ اس موقعے پر ابن سینا اکیڈمی میں غالب کے سوانح پر کتابوں، رسالوں اور دیگر خصوصی اشاعتوں کی بڑی تعداد تھی۔ Mirza Ghalib Books Exhibition

نمائش کے افتتاح کے موقعے پر بانی ابن سینا پدم شری پروفیسر حکیم ظل الرحمٰن نے کہا کہ 'غالب کے ویژن اور دوراندیشی کا سب سے بڑا اظہار یہ ہے کہ غالب نے زبان کی صفائی کے لیے جو کوششیں کیں خاص طور پر اپنے خطوط کے ذریعے وہ اردو کے لیے سنگ میل سے کم نہیں ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اردو نے آزادانہ طور پر ایک علمی زبان کا درجہ حاصل کیا اور فارسی کے بوجھل الفاظ آہستہ آہستہ کم ہوتے گئے جس کا سہرا غالب کے ہی سر جاتا ہے۔ Mirza Ghalib Birth Anniversary

ابن سینا اکیڈمی کے انچارج پروفیسر ضیاءالرحمٰن نے بتایا کہ جس طرح ہم ہر سال یوم ابن سینا مناتے ہیں اسی طرح رواں برس پہلی مرتبہ یوم غالب منانے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ ابن سینا اکیڈمی میں تقریباً غالب سے متعلق 1360 کتابیں موجود ہیں۔ شعبہ اردو کے سابق صدر اور استاد پروفیسر صغیر افراہیم نے یوم غالب کے موقع پر بتایا کہ یوم غالب کی شخصیت پر جس نمائش کا اہتمام کیا گیا وہ تقریباً تمام زبانوں کی زینت بنائی جاتی ہے لیکن غالب کی شخصیت پر اتنا بڑا ذخیرہ ابن سینا کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ اور غالب اکیڈمی سمیت بھارت اور پاکستان میں بھی نہیں ہے کیوں ابن سینا اکیڈمی میں غالب کی ایک ایک چیزوں کو بہت سلیقے سے محفوظ کر رکھا ہے۔

یوم غالب کے موقع پر غالب کو مزید بہتر انداز میں جاننے کے لیے نمائش میں آئے طالب علم معاہد نے بتایا کہ میں غالب نمائش میں بالکل مرزا غالب کے مانند ہوبہو تیار ہوکر آیا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ میری طرح غالب کے دیوانے بھی اس نمائش سے استفادہ کریں گے۔ شعبہ اردو کے استاد اور سبکدوش پروفیسر قاضی جمال حسین نے یوم غالب سے متعلق بتایا کہ 'اس اکیڈمی اور کتب خانے کا امتیاز یہ ہے کہ یہاں محض غالب پر ہی نہیں بعض دوسرے موضوعات پر بھی کچھ خاص انتخابات ایسے موجود ہیں جو شاید ہی کہیں اور کتب خانے میں یکجا کیے گئے ہوں، اس لیے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کے قارئین اور شائقین ان کتب خانوں اور کتابوں سے استفادہ کریں کیوں کہ کتب خانوں کی اصل قیمت یہی ہے'۔

واضح رہےکہ 27 دسمبر سنہ 1797 کو اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ غالب آگرہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آباؤ اجداد کا پیشہ تیغ زنی اور سپہ گری تھا لیکن غالب نے اپنا پیشہ انشاء پردازی اور شعر و شاعری کو بنایا، تیرہ برس کی عمر میں دہلی کے ایک عظیم دوست کے گھرانے میں مرزا کی شادی ہوئی اور یوں غالب دلی چلے آئے جہاں انہوں نے اپنی ساری عمر بسر کردی۔ غالب فارسی اور اردو دونوں زبانوں کے عظیم شاعر تھے جتنی اچھی شاعری کرتے تھے اتنی ہی شاندار نثر نگار بھی تھے۔ انہوں نے شاعری کے ساتھ ساتھ نثر نگاری میں بھی ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی کیوں کہ غالب سے قبل خطوط بڑے مقفع اور مسجع زبان میں لکھے جاتے تھے لیکن غالب نے اسے ایک نئی زبان عطا کی اور 'مراسلے کو مکالمہ بنادیا' ۔ غالب نے اپنی زندگی بڑی تنگدستی اور عسرت میں گزاری مگر کبھی کوئی کام اپنی غیرت اور خودداری کے خلاف نہ کیا اور آخرکار 15 فروری 1869ء کو مرزا غالب نے دہلی میں وفات پاگئے اور وہیں آسودۂ خاک ہوگئے۔ Mirza Ghalib Birth Anniversary

یہ بھی پڑھیں : علیگڑھ: ابن سینا اکیڈمی کا میوزیم دنیا کے ٹاپ ٹین میوزیم میں شامل

Mirza Ghalib 225th Birth Anniversary شہنشاہ غزل مرزا اسد اللہ خاں غالب کو یوم پیدائش پر خراج

ابن سینا اکیڈمی میں یوم غالب پر خصوصی نمائش

علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع ابن سینا اکیڈمی (کتب خانہ اور عجائب) نے آج مرزا بیگ اسداللہ خاں کے 225 ویں یوم پیدائش کے موقعے پر مرزا غالب سے متعلق دستاویزات کی خصوصی نمائش اہتمام کیا گیا جس کا افتتاح ابن سینا اکیڈمی کے صدر پدم شری پروفیسر حکیم سید ظل الرحمن نے کیا۔ اس موقعے پر ابن سینا اکیڈمی میں غالب کے سوانح پر کتابوں، رسالوں اور دیگر خصوصی اشاعتوں کی بڑی تعداد تھی۔ Mirza Ghalib Books Exhibition

نمائش کے افتتاح کے موقعے پر بانی ابن سینا پدم شری پروفیسر حکیم ظل الرحمٰن نے کہا کہ 'غالب کے ویژن اور دوراندیشی کا سب سے بڑا اظہار یہ ہے کہ غالب نے زبان کی صفائی کے لیے جو کوششیں کیں خاص طور پر اپنے خطوط کے ذریعے وہ اردو کے لیے سنگ میل سے کم نہیں ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اردو نے آزادانہ طور پر ایک علمی زبان کا درجہ حاصل کیا اور فارسی کے بوجھل الفاظ آہستہ آہستہ کم ہوتے گئے جس کا سہرا غالب کے ہی سر جاتا ہے۔ Mirza Ghalib Birth Anniversary

ابن سینا اکیڈمی کے انچارج پروفیسر ضیاءالرحمٰن نے بتایا کہ جس طرح ہم ہر سال یوم ابن سینا مناتے ہیں اسی طرح رواں برس پہلی مرتبہ یوم غالب منانے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ ابن سینا اکیڈمی میں تقریباً غالب سے متعلق 1360 کتابیں موجود ہیں۔ شعبہ اردو کے سابق صدر اور استاد پروفیسر صغیر افراہیم نے یوم غالب کے موقع پر بتایا کہ یوم غالب کی شخصیت پر جس نمائش کا اہتمام کیا گیا وہ تقریباً تمام زبانوں کی زینت بنائی جاتی ہے لیکن غالب کی شخصیت پر اتنا بڑا ذخیرہ ابن سینا کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ اور غالب اکیڈمی سمیت بھارت اور پاکستان میں بھی نہیں ہے کیوں ابن سینا اکیڈمی میں غالب کی ایک ایک چیزوں کو بہت سلیقے سے محفوظ کر رکھا ہے۔

یوم غالب کے موقع پر غالب کو مزید بہتر انداز میں جاننے کے لیے نمائش میں آئے طالب علم معاہد نے بتایا کہ میں غالب نمائش میں بالکل مرزا غالب کے مانند ہوبہو تیار ہوکر آیا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ میری طرح غالب کے دیوانے بھی اس نمائش سے استفادہ کریں گے۔ شعبہ اردو کے استاد اور سبکدوش پروفیسر قاضی جمال حسین نے یوم غالب سے متعلق بتایا کہ 'اس اکیڈمی اور کتب خانے کا امتیاز یہ ہے کہ یہاں محض غالب پر ہی نہیں بعض دوسرے موضوعات پر بھی کچھ خاص انتخابات ایسے موجود ہیں جو شاید ہی کہیں اور کتب خانے میں یکجا کیے گئے ہوں، اس لیے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کے قارئین اور شائقین ان کتب خانوں اور کتابوں سے استفادہ کریں کیوں کہ کتب خانوں کی اصل قیمت یہی ہے'۔

واضح رہےکہ 27 دسمبر سنہ 1797 کو اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ غالب آگرہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آباؤ اجداد کا پیشہ تیغ زنی اور سپہ گری تھا لیکن غالب نے اپنا پیشہ انشاء پردازی اور شعر و شاعری کو بنایا، تیرہ برس کی عمر میں دہلی کے ایک عظیم دوست کے گھرانے میں مرزا کی شادی ہوئی اور یوں غالب دلی چلے آئے جہاں انہوں نے اپنی ساری عمر بسر کردی۔ غالب فارسی اور اردو دونوں زبانوں کے عظیم شاعر تھے جتنی اچھی شاعری کرتے تھے اتنی ہی شاندار نثر نگار بھی تھے۔ انہوں نے شاعری کے ساتھ ساتھ نثر نگاری میں بھی ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی کیوں کہ غالب سے قبل خطوط بڑے مقفع اور مسجع زبان میں لکھے جاتے تھے لیکن غالب نے اسے ایک نئی زبان عطا کی اور 'مراسلے کو مکالمہ بنادیا' ۔ غالب نے اپنی زندگی بڑی تنگدستی اور عسرت میں گزاری مگر کبھی کوئی کام اپنی غیرت اور خودداری کے خلاف نہ کیا اور آخرکار 15 فروری 1869ء کو مرزا غالب نے دہلی میں وفات پاگئے اور وہیں آسودۂ خاک ہوگئے۔ Mirza Ghalib Birth Anniversary

یہ بھی پڑھیں : علیگڑھ: ابن سینا اکیڈمی کا میوزیم دنیا کے ٹاپ ٹین میوزیم میں شامل

Mirza Ghalib 225th Birth Anniversary شہنشاہ غزل مرزا اسد اللہ خاں غالب کو یوم پیدائش پر خراج

Last Updated : Dec 28, 2022, 11:24 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.