اطلاعات کے مطابق 'نوجوان اپنے کھیت کو آوارا جانوروں سے بچانے کے لیے اور کھیت کی حفاظت کے لئے تقریباً 15 دن پہلے گھر سے باہر گیا تھا تبھی سے وہ لاپتہ تھا۔
جس کی اطلاع تحریری طور پر مقامی پولیس اسٹیشن کو موصول کرا دی گئی تھی۔
مقتول کے کنبہ کا کہنا ہے کہ 'جب لاش برآمد ہوئی تو اس وقت مقتول کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جبکہ پولیس اس بات سے انکار کرتی ہے۔'
ایڈیشنل پولیس کپتان رویندر سنگھ نے بتایا کہ 'نروتم پور گاؤں کے ایک گنے کے کھیت میں ببول کے درخت پر ایک 18 سالہ نوجوان کی لاش لٹکی ہوئی ملی ہے۔ وہ گزشتہ 15 دنوں سے لاپتہ تھا جس کی گمشدگی کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔'
ایس پی دیہات نے اس حقیقت سے انکار کیا کہ 'مقتول کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔'
ایڈیشنل پولیس کپتان رویندر سنگھ کا کہنا ہے کہ 'جس رسی سے لاش لٹک رہی تھی ہاتھ اسی میں پھنسا ہوا تھا۔'
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے اور مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔
فی الحال پولیس نے نوجوان کی لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔