اتراکھنڈ کے دہرہ دون علاقہ سے اغوا کئے گئے پانچ سال کے معصوم بچہ کی لاش اتراکھنڈ پولیس نے سہارنپور کے دیوبند میں واقع ساکھن نہر میں پُل کے نیچے سے برآمد کی ہے۔ وہیں پوسٹ مارٹم کے بعد بچہ کی لاش اہل خانہ کو سونپ دی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دہرہ دون کے سہسپور علاقے میں رہنے والے کریانہ تاجر پپو کا پانچ سالہ بیٹا منگل کی شام گھر سے کھیلنے کے لئے نکلا تھا، دیر رات تک جب وہ گھر نہیں لوٹا تو اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے تفتیش کے بعد دو اغوا کاروں کو گرفتار کیا، آج صبح تقریباً سات بجے اتراکھنڈ پولیس اغوا کاروں کو ساتھ لے کر دیوبند پہنچی اور دیوبند پولیس کے ساتھ مل کر ساکھن نہر پر پُل کے نیچے سے بچہ کی لاش کو برآمد کیا۔ بعد میں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سہارنپور بھیج دیا گیا۔
دہرہ دون کرائم برانچ کے آفیسر ونیت جٹ رانا نے بتایا 'بدمعاشوں نے بچے کے والد سے رات میں بذریعہ فون دس لاکھ روپیہ کی رنگداری مانگی تھی، جس کے بعد والد نے سہسپور تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی، پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی مدد سے بدمعاشوں کی گاڑی کو ٹریس کیا، بعد میں گاڑی کی تلاش کے دوران دونوں بدمعاش پولیس کی گرفت میں آگئے'۔
یہ بھی پڑھیے
ممتا بنرجی کے سینکڑوں حامی ایس ایس کے ایم ہسپتال پہنچے، احتجاج شروع
انہوں نے بتایا 'دونوں بدمعاشوں کے نام انیس ہیں، ان میں ایک انیس ولد علی حسن ساکن پاؤنٹا صاحب ہماچل پردیش اور دوسرا انیس سلمانی ساکن سہسپور کا ہی رہنے والا ہے'۔
ایس ایس پی دیہات سہارنپور اتل شرما نے بتایا 'دہرہ دون کے سہسپور سے اغوا کیے گئے بچہ کی لاش کو دیوبند پولیس کی مدد سے ساکھن نہر میں پُل کے نیچے سے برآمد کیا گیا، وہیں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو اہل خانہ کے سپرد کردیا گیا اور اب اتراکھنڈ پولیس کے ذریعہ مزید کارروائی کی جائے گی۔