لیکن لاک ڈاؤن کے بعد بنارس کے سبھی گھاٹ سنسان ہیں اور ملاحوں کی کشتی گزشتہ ایک ہفتے سے خالی ہیں ایسے میں ملاحوں کے آمدنی کا ذریعہ ختم ہوگیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملاح دینش نے کہا کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور حکومت کے جاری کردہ احکامات پر پورا ملاح طبقہ عمل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال میں فقط نو ماہ کشتی چلانے کی اجازت ہوتی ہے ایسے میں اکیس دن لاک ڈاؤن کا اعلان ہوگیا جس کی وجہ سے معاشی حالت ابتر ہورہی ہے۔
انہوں نے بتایا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اہل و عیال کے لیے کھانا مہیا کرنا، ذرائع آمدنی ختم ہو چکی ہے لیکن خرچ کا سلسلہ جاری ہے۔
یہی حال پورے ملاح برادری کے گھروں کا ہے گھروں میں سامان رسد ختم ہونے کے قریب ہیں اور حکومت کے ذریعے کوئی امداد ابھی تک نہیں پہنچی ہے اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو لاک ڈاؤن کے اختتام تک کئی افراد بھوک کی وجہ سے ابتر حالت سے گزریں گے۔