ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خان کے 203 ویں یوم ولادت کے موقع پر جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اور سوچ تنظیم کی مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے بلڈ ڈونیشن کیمپ یونیورسٹی باب سید کے قریب لگایا گیا۔
اے ایم یو کے بانی سر سید احمد خان کے یوم ولادت ہر برس جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے لیکن اس بار کورونا وائرس کے سبب یونیورسٹی میں طلبا و طالبات نہیں ہیں، جس کی وجہ سے یونیورسٹی کیمپس میں رونق نہیں ہے اور تقریبات بھی آن لائن کی جارہی ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اور سوچ تنظیم کی جانب سے ایک بلڈ ڈونیشن کیمپ سرسید کی یوم ولادت کے موقع پر یونیورسٹی کے قریب لگایا گیا، جس میں طلبہ خوشی کے ساتھ اپنے بلڈ کا عطیہ پیش کررہے ہیں۔
یونیورسٹی فزیکل ہیلتھ ایجوکیشن کی طالبہ فرحہ نے بلڈ ڈونیشن کرنے کے بعد کہا 'مجھے آج بہت خوشی ہورہی ہے کیوں کہ میں نے اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ خون عطیہ کیا ہے اور وہ بھی سر سید کی یوم ولادت کے موقع پر تو آج مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے'۔
اے ایم یو میں تعلیم حاصل کررہے جارڈن کے طالب علم حسن نے خون عطیہ کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے آج مسرت ہورہی ہے کہ میں نے یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کے یوم ولادت کے پیش نظر اپنے خون کا عطیہ دیا جو دوسروں کی زندگی بچانے کے کام آئے گا'۔
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹر نے بتایا آج سرسید احمد خان کی یوم ولادت کے موقع پر سوچ تنظیم کی جانب سے ایک بلڈ ڈونیشن کیمپ یونیورسٹی کے باب سید کے قریب لگایا ہے یہاں پر لوگ خود اپنی مرضی سے خون عطیہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے خون عطیہ کرنے والے کو سیناٹائز کرتے ہیں اس کے بعد ان کا رجسٹریشن کرتے ہیں جس کے بعد خون عطیہ کرنے والی کی تفصیلات درج کرلی جاتی ہیں، جس کے بعد وہ اپنا خون عطیہ کرتے ہیں۔
یہ سبھی خون جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی بلڈ بینک میں جمع کردیا جائے گا۔