انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی ایک اتحاد نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کا اتحاد ہے۔ کیوں کی ایک وقت تھا کی مایاوتی اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر ایک دوسرے کا منہ تک دیکھنا پسند نہیں کرتے تھے۔
'ایس پی۔بی ایس پی اتحاد، خاندان بچانے کے لیے ہے'
اترپردیش کے بی جے پی ترجمان آلوک اوستھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے انتخابی منشور پر کئی سوال اٹھائے۔
بی جے پی ترجمان آلوک اوستھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے،متعلقہ تصویر
انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی ایک اتحاد نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کا اتحاد ہے۔ کیوں کی ایک وقت تھا کی مایاوتی اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر ایک دوسرے کا منہ تک دیکھنا پسند نہیں کرتے تھے۔
Intro:اینکر
سہارنپور۔ یو پی بی جے پی پریس ترجمان آلوک اوستھی نے سہارنپور میں پریس کے ساتھ بات چیت کر نہ صرف کانگریس منی فیسٹو پر سوال کھڑے کئے بلکہ فوج کے حق والے علاقے چھیننے پر بھی کوشچن مارک لگایا ہے۔
Body:انہوں نے کہا سماج وادی اور بہوجن سماج پارٹی ایک اتحاد نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کا اتحاد ہے۔ کیوں کی ایک وقت تھا کی مایاوتی اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر ایک دوسرے کا منہ تک دیکھنا پسند نہیں کرتے تھے۔ عالوک اوستی نے کہا کہ کانگریس پارٹی فوج کے حق والے علاقے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ جس سے بہت بڑی پریشانی کھڑی ہو سکتی ہے۔ فوج کے حق چھین کر الگاو وادیوں سے بات کریں گے۔ آج پاکستانی وزیراعظم اور کانگریس کے مینی فیسٹو کی زبان ایک ہے۔ کانگریس سپاہیوں کو ذہنی اور جذباتی طور پر کمزور کر رہی ہے۔ کانگریس کے مینی فیسٹو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کی کانگریس کے مینی فیسٹو کے پیج نمبر 35 پر لکھا ہے کی فوج سکسیویل وائلنس میں شامل ہے۔ جو الزام پاکستان ہندوستان پر مسلسل لگاتا رہا ہے۔ وہی بات کانگریس نے اپنے مینی فیسٹو میں بھی کہیں ہے۔ اس سے صاف دکھ رہا ہے کہ کانگریس کہاں کھڑی ہے۔ 72 ہزار روپے کاشت کاروں کو دینے کا اعلان پر انہوں نے کہا کی کانگریس اتنا پیسہ کہاں سے لائے گی۔ یا ملک کی عوام پر مسلت ہونے والے ٹیکس بڑھائی گئی۔ یا پھر جو منصوبے غریب کاشتکاروں کے لیے حکومت نے چلا رکھے ہیں ان کو ختم کردینا چاہتی ہے۔ آگے بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں دہشت گردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اتحاد کی بات کریں تو ان کے پاس وزیراعظم بنانے کے لیے کوئی دعوے دار ہی نہیں ہے۔
Conclusion:بوٹی 01 الوک اوستحی صوبے کے پریس ترجمان بی جے پی
ریپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور
سہارنپور۔ یو پی بی جے پی پریس ترجمان آلوک اوستھی نے سہارنپور میں پریس کے ساتھ بات چیت کر نہ صرف کانگریس منی فیسٹو پر سوال کھڑے کئے بلکہ فوج کے حق والے علاقے چھیننے پر بھی کوشچن مارک لگایا ہے۔
Body:انہوں نے کہا سماج وادی اور بہوجن سماج پارٹی ایک اتحاد نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کا اتحاد ہے۔ کیوں کی ایک وقت تھا کی مایاوتی اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر ایک دوسرے کا منہ تک دیکھنا پسند نہیں کرتے تھے۔ عالوک اوستی نے کہا کہ کانگریس پارٹی فوج کے حق والے علاقے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ جس سے بہت بڑی پریشانی کھڑی ہو سکتی ہے۔ فوج کے حق چھین کر الگاو وادیوں سے بات کریں گے۔ آج پاکستانی وزیراعظم اور کانگریس کے مینی فیسٹو کی زبان ایک ہے۔ کانگریس سپاہیوں کو ذہنی اور جذباتی طور پر کمزور کر رہی ہے۔ کانگریس کے مینی فیسٹو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کی کانگریس کے مینی فیسٹو کے پیج نمبر 35 پر لکھا ہے کی فوج سکسیویل وائلنس میں شامل ہے۔ جو الزام پاکستان ہندوستان پر مسلسل لگاتا رہا ہے۔ وہی بات کانگریس نے اپنے مینی فیسٹو میں بھی کہیں ہے۔ اس سے صاف دکھ رہا ہے کہ کانگریس کہاں کھڑی ہے۔ 72 ہزار روپے کاشت کاروں کو دینے کا اعلان پر انہوں نے کہا کی کانگریس اتنا پیسہ کہاں سے لائے گی۔ یا ملک کی عوام پر مسلت ہونے والے ٹیکس بڑھائی گئی۔ یا پھر جو منصوبے غریب کاشتکاروں کے لیے حکومت نے چلا رکھے ہیں ان کو ختم کردینا چاہتی ہے۔ آگے بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں دہشت گردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اتحاد کی بات کریں تو ان کے پاس وزیراعظم بنانے کے لیے کوئی دعوے دار ہی نہیں ہے۔
Conclusion:بوٹی 01 الوک اوستحی صوبے کے پریس ترجمان بی جے پی
ریپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور