لکھنئو: ریاست اترپردیش کے ضلع سونبھدر میں بی جے پی کے رکن اسمبلی رام دولر گونڈ کو سونبھدر کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے نابالغ کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں مجرم ٹھہراتے ہوئے 25 سال قید کی سزا اور 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے رام دولر گونڈ کو عدالت نے نو سال کے طویل سماعت کے بعد قصوروار پایا اور 12 دسمبر کو عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا تھا۔
4 نومبر 2014 کو ریاست کی دودھی اسمبلی سیٹ کے موجودہ ایم ایل اے رام دولر گونڈ کے خلاف ایک نابالغ لڑکی نے عصمت دری اور پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ لڑکی نے رپورٹ میں لکھا تھا کہ بی جے پی ایم ایل اے ایک سال سے مسلسل اس کی عصمت دری کر رہا تھا اور اس وقت اس کی عمر صرف 15 سال تھی۔
اس وقت رام دولر گونڈ کی بیوی سورتن دیوی گاؤں کی مکھیا تھیں اور رام دولر گونڈ کی شبیہ گاوں میں ایک دبنگ لیڈر کی تھی۔ اس دوران رام دولر کا سیاسی قد مسلسل بڑھتا رہا اور سال 2022 میں وہ بی جے پی کے دودھی حلقے سے ایم ایل اے منتخب ہوگئے۔ اس دوران کیس کی تفتیش جاری رہی اور ایم ایل اے بننے سے چند دن قبل پولیس نے عدالت میں حتمی رپورٹ پیش کی تھی۔
ایم ایل اے بننے کے بعد بھی رام دولر گونڈ عدالت میں پیش ہوتے رہے اور اپنی بات پیش کرتے رہے، لیکن، 12 دسمبر 2023 کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج نے انھیں عصمت دری کا قصوروار پایا اور اسے عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔
متاثرہ کے بھائی نے 9 سال تک مسلسل ایک طویل جنگ لڑی، اس دوران بی جے پی ایم ایل اے رام دولر پر الزام بھی لگایا کہ وہ اسے اس کیس سے پیچھے ہٹنے کے لیے پیسے کا لالچ دے رہا تھا اور ساتھ ہی اسے دھمکی بھی دے رہا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایل اے کے جیل جانے کے بعد ان کا بیٹا بھی انہیں مسلسل جان سے مارنے اور گھر جلانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
متاثرہ کے بھائی کا مزید کہنا ہے کہ بی ج پی ایم ایل اے رام دولر گونڈ نے انہیں ہراساں کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ سال 2015 میں رام دولر نے ان کے خلاف ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت فرضی مقدمہ بھی درج کیا تھا۔ اِس وقت متاثرہ اپنے شوہر اور ایک بیٹی کے ساتھ دوسرے ضلع میں رہ رہی ہے۔ متاثرہ کے بھائی نے عصمت دری کی وجہ سے پیدا ہونے والی بچی کی کفالت کے لیے عدالت سے معاوضے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: