سونبھدر: اترپردیش کے ضلع سونبھدر کی ایک عدالت نے نو سال قبل نابالغ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں بی جے پی کے دودھی اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی رام دلار گوڑ کو قصوروار قرار دیا ہے۔ ان پر سزا کا تعین 15 دسمبر کو ہوگا۔ انہیں عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اڈیشنل ڈسٹرکٹ جج احسان اللہ خان کی عدالت نے منگل کو سماعت کرکے رام دلار گوڑ کو خاطی قرار دیا۔ چار نومبر 2014 کو اس وقت کے پردھان رام دلار گوڑ جو اس وقت بی جے پی کے دودھی سے ایم ایل اے ہیں، کے خلاف ایک شخص نے میور پور تھانے میں شکایت درج کرائی تھی کہ رام دلار اس کی نابالغ بہن کے ساتھ گذشتہ ایک سال سے لگاتار دھمکی دے کر عصمت دری کر رہے تھے۔
اس معاملے میں پولیس نے رام دلار کے خلاف عصمت دری و پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور جانچ کرنے کے بعد چارج شیٹ عدالت میں داخل کیا تھا۔ اس معاملے میں آٹھ دسمبر کو دونوں فریقین کے وکلاء نے بحث کر اپنا موقف رکھا تھا۔ عدالت نے 12دسمبر کو فیصلہ کی تاریخ طے کی تھی۔ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے خاطی پاکر دودھی ایم ایل اے رام دلار گوڑ کو عدالتی حراست میں لے کر ضلع جیل بھیج دیا اور اب عدالت اس معاملے میں 15دسمبر کو ان کے خلاف سزا سنائے گی۔
سرکاری وکیل وکاس شاکیا نے کہا کہ سال 2014 میں میئر پور تھانہ علاقہ کی لڑکی کے خاندان نے دودھی تھانے میں ایم ایل اے کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ سال 2022 میں دودھی اسمبلی حلقہ سے رام دلار کے رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد یہ معاملہ ایڈیشنل سیشن کورٹ (ایم پی/ایم ایل اے کورٹ) میں چل رہا تھا۔ منگل کو ایڈیشنل سیشن جج نے انھیں عصمت دری کا مجرم پایا اور اسے فوری طور پر تحویل میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔
اس عدالتی کارروائی کے دوران متاثرہ کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔ ایم ایل اے کو سزا سنائے جانے کے بعد انہوں نے عدالت کی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ 15 دسمبر کو بی جے پی ایم ایل اے کو کم از کم 20 سال قید کی سزا سنائی جائے گی۔ متاثرہ کے بھائی نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے نے اپنی طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس پر بہت دباؤ ڈالا لیکن وہ جیت گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں