پریاگ راج: پولیس کے مطابق امیش پال قتل کیس میں کیپ پہن کر پستول سے فائرنگ کرنے والا عتیق احمد کا شوٹر بی جے پی لیڈر کا بھائی ہے۔ جس کا نام غلام بتایا جا رہا ہے۔ غلام کے بھائی راحل حسن اقلیتی مورچہ کے ضلعی صدر ہیں۔ واقعے کے بعد سے پولیس نے غلام کی تلاش جاری رکھی ہے۔ لیکن ابھی تک اس کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے بی جے پی رہنما راحل حسن کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس بی جے پی لیڈر راحل حسن کے ذریعے شوٹر غلام تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہیں واقعہ کے کئی دن بعد بی جے پی نے راحل حسن کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔
بی جے پی ضلع صدر گنیش کیشروانی نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کی اقلیتی کمیٹی میں باہمی افہام و تفہیم اور نظم و ضبط کے فقدان کی وجہ سے کمیٹی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔ ضلعی صدر راحل حسن کے ساتھ ساتھ ان کی ضلع کی پوری ٹیم کو بھی تحلیل کرنے کا حکم جمعہ کو جاری کر دیا گیا۔ امیش پال قتل کیس میں ایک طرف سابق ایم پی عتیق احمد اور ان کے خاندان کا نام سامنے آیا ہے۔ تو دوسری جانب بی جے پی رہنما راحل حسن کے بھائی غلام کا چہرہ بھی گولی چلانے والے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے عتیق احمد کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ غلام کی تلاش میں چھاپے مارے۔ چھاپے کے دوران جب غلام نہیں ملا تو پولیس نے راحل حسن کو حراست میں لے لیا جو بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے ضلع صدر ہیں۔ پولیس راحیل حسن سے اس کے بھائی غلام کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case شائستہ پروین بیٹوں کی پولیس حراست سے رہائی کیلئے ہائی کورٹ پہنچیں
اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں شوٹر غلام کو ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ کھڑا دکھایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے سابق ایم ایل اے ادے بھان کاروریا کے ساتھ بھی غلام کی تصویر وائرل ہوئی۔ دوسری جانب غلام کے بھائی بی جے پی لیڈر راحل حسن کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بی جے پی لیڈر کے بھائی کے ملوث ہونے کی اطلاع کے بعد پارٹی نے راحل کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔