مرادآباد: ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے سول لائن تھانہ علاقے میں بی جے پی رہنما کے بھتیجے نے ریستوران کے مالک اور ملازمین سے مار پیٹ کی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔ ویڈیو میں شراب پینے سے روکنے پر ایک ریستوران کے مالک کو بی جے پی رہنما کے بھتیجے اور اس کے دوستوں نے بے رحمی سے مارا پیٹا۔ الزام ہے کہ بی جے پی رہنما کے بھتیجے نے ریستوران کے مالک اور ملازمین پر اینٹ اور پتھر سے حملہ کیا، جس کی وجہ سے ریسٹورنٹ کا مالک شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ واقعہ 24 مئی کا بتایا جا رہا ہے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ اس کے بعد بی جے پی رہنما کے بھتیجے کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
دراصل امرتسر لاہور ایکسپریس ریستوران ضلع کے ڈپٹی گنج چوراہے کے قریب واقع ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی ویشیہ سماج کے ضلع صدر نتن گپتا کے بھتیجے جاجل گپتا اور ایکانش گپتا اپنے دوست مانک کے ساتھ اس ریستوران میں آئے تھے۔ الزام ہے کہ وہ یہاں شراب پینے لگا تو ریسٹورنٹ کے مالک جسپریت سنگھ نے اسے منع کر دیا۔ اس پر تینوں ناراض ہو گئے۔ جس کے بعد ریستوران مالک نے احتجاج کیا تو ان تینوں نے ملازمین سے لڑائی شروع کر دی۔
مزید پڑھیں:۔ Attack on BJP Leader مدھیہ پردیش میں بی جے پی رہنما پر قاتلانہ حملہ
جسپریت نے مداخلت کی تو اس پر بھی حملہ کر دیا۔ اس کے بعد جسپریت کے بھائی کلدیپ بھی بچاؤ کے لیے آئے۔ انہوں نے اس پر اینٹ سے حملہ کیا۔ اینٹ سیدھی اس کے چہرے پر لگی جس کی وجہ سے اس کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ لڑائی کا سارا واقعہ ریستوران کے باہر لگے سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا۔ پولیس نے ریستوران کے مالک کی شکایت پر تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ فی الحال ایک ملزم ایکانش گپتا کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے، باقی دو فرار ہیں۔
ایس پی سٹی اکھلیش بھدوریا نے کہا کہ 24 مئی کو ایک ریستوران کے مالک اور وہاں آنے والے کچھ لوگوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ اس میں ریستوران کے مالک پر اینٹ سے حملہ کیا گیا۔ ریستوران کے مالک کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایک ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ باقی دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس اس معاملے میں قانونی کارروائی کر رہی ہے۔