دراصل معاملہ یہ ہے کہ بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ پر سماعت مکمل ہونے کے بعد یہاں آج پھر بی جے پی شہری صدر گجراج رانا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہندوؤں کو دھن تیرس کے تہوار پر چاندی کے برتن یا زیورات نہیں بلکہ لوہے کی تلواریں خریدینی چاہئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'تلوار ہی وہ ہتھیار ہے جو حفاظت کے کام آئے گا۔'
بی جے پی کے شہری صدر گجراج رانا اس سے قبل بھی کئی متنازعہ بیان دے کر سرخیوں میں آچکے ہیں۔ وہ اپنے کاموں کے بجائے متنازعہ بیان دینے کے لئے زیادہ جانے جاتے ہیں۔
بابری مسجد اور رام مندر تنازعہ پر سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہو چکی اور اب فیصلہ کا انتظار ہے۔
ایسے میں بی جے پی کے شہر صدر گجراج نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی عوام چاہتی ہے کہ ایودھیا میں رام کا اعلیٰ مندر بنے۔ جس سے ایودھیا پہنچ کر رام کے درشن ہوسکے۔
انہوں ںے اکثریتی فرقہ کو دہشت زدہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کا ماحول کبھی بھی خراب ہوسکتا ہے۔ اس لئے ایسے حالات کا مقابلہ کرنے اور اپنی حفاظت کے لئے ہمیں دھن تیرس کے تہوارپر چاندی کے برتن یا زیورات نہیں بلکہ لوہے کی تلواریں خرینی چاہئے جو اپنی حفاظت کے کام آسکتی ہیں۔
واضح رہے ایودھیا تنازعہ میں فیصلہ آنے سے قبل سازشاً اس طرح کے بیانات دے کر ملک کی امن وشانتی اور بھائی چارہ کو نقصان پہچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
گجراج رانا اس سے قبل بھی کئی متنازعہ بیان دے کر سرخیاں میں رہ چکے ہیں۔