اترپردیش کے بنارس میں واقع بی ایچ یو ہسپتال انتظامیہ پر ایک بار پھر مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اس بار بی جے پی رہنما بی ایچ یو کے سر سندر لال ہسپتال سے لاپتہ ہوگئے،جس کے بعد بنارس کے گائے گھاٹ علاقے میں ان کی لاش برآمد ہونے کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔
لواحقین نے اسپتال انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔مریض کی دیکھ بھال کے لیے ان کے بیٹے ساتھ تھے۔
بڑے فرزنداجے کمار چھوٹے بیٹے چیتنیا کمار موریہ نے بتایا کہ رات کے اخری پہر کے آدھے گھنٹے تک ان کی آنکھ لگ گئی اور اس دوران والد غائب ہوگئے۔ جس کے بعد والد کے بارے میں ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ سے پوچھا گیا لیکن اسپتال انتظامیہ نے گمراہ کیا، سی سی ٹی وی کیمرے دکھانے کے نام پر کہا گیا کہ آنکولوجی وارڈ میں کیمرے خراب ہیں۔
لواحقین نے اس معاملے میں لنکا پولیس کو تحریری شکایت بھی کی تھی۔شکایت کے چند گھنٹوں بعد بی جے پی رہنما کی لاش گائے گھاٹ کے علاقے میں برآمد ہوئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پرپہنچ گئی اور تفتیشی کارروائی جاری ہے۔