ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں سی ایچ سی کے زچہ بچہ وارڈ میں پینے کے پانی کا نظام نہ ہونے اور بیت الخلاءکے اندر گندگی کی شکایت پر ہسپتال پہنچے بی جے پی کے رہنماؤں نے ہسپتال کے ناقص انتظامات پر غصہ کا اظہار کیا۔
بی جے پی کارکنان کی ان حرکتوں پر سی ایچ اہلکار بھڑک گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے ایمرجنسی سہولیات بند کرکے ہڑتال کا اعلان کردیا، جس کے بعد ہسپتال پہنچے علاقائی رکن اسمبلی کنور برجیش سنگھ نے دونوں فریق کے درمیان صلح کرائی، اور ساتھ ہی انتباہ دیا کہ صفائی نظام سے کسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آج بی جے پی کے شہر صدر وپن گرگ اور شہر سکریٹری رام موہن سینی و ارون گپتا سمیت دیگر بی جے پی کارکنان سرکاری ہسپتال کے زچہ بچہ وارڈ میں داخل مریضوں کے اہل خانہ کی شکایت پر ہسپتال پہنچے تھے ۔
اس دوران زچہ بچہ وارڈ کی ڈاکٹر سے ان کی کہاسنی ہوگئی تو انہوں نے ہسپتال انچارج ڈاکٹر اندراج سنگھ سے ملنے کو کہا، جس کے بعد بی جے پی رہنما ہسپتال انچارج کے آفس پہنچے، لیکن انہیں وہاں نہ پاکر وہ مشتعل ہوگئے اور وہیں بیٹھ گئے۔
وہیں دوسری جانب ہسپتال سٹاف بھی ایمرجنسی سہولیات بند کرکے ہڑتال پر بیٹھ گیا، جس سے پولیس انتظامیہ میں بھی کھلبلی مچ گئی۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر بی جے پی کے علاقائی رکن اسمبلی کنور برجیش سنگھ موقع پر پہنچے، اس دوران ہسپتال میں موجود مریضوں نے ہسپتال سٹاف پر لاپرواہی اور بدتمیزی کرنے کا الزام عائد کیا۔
مریضوں کے تیمارداروں نے اس دوران ہسپتال میں گندگی کی بھی شکایت کی۔ رکن اسمبلی نے کارکنان اور عہدیدان کو سمجھاتے ہوئے ہسپتال انچارج سے بات کی، اور ہسپتال میں صفائی کا بہتر بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ مریضوں کا خاص خیال رکھنے کی نصیحت دی۔