جمعہ کے روز یہاں ایک پروگرام میں حصہ لینے آئے اکھیلیش نے صحافیوں سے ایک سوال کے جواب میں دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ یوگی بی جے پی کے رکن ہی نہیں Yogi is not a Member of BJP ہیں۔
پنجاب میں وزیراعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں لاپرواہی کے معاملے میں رد عمل Reaction on PM Security ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اکھیلیش نے کہا کہ پنجاب حکومت کو مودی کو جائے ریلی تک جانے دینا چاہیے تھا۔ جس سے انھیں خالی کرسیوں کو دیکھ کر پنجاب میں بی جے پی کی صحیح صورتحال کا پتہ چلتا۔
یادو نے بی جے پی پر جھوٹے اشتہارات سے عوام کو ورغلانے کا الزام عائد کیا۔ اکھیلیش نے کہا کہ ایس پی حکومت کے منصوبوں کو اپنے منصوبے قرار دے کر بی جے پی عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر چُھٹّہ جانور سے کسان اور راہگیر پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت میں پریشان کسانوں، نوجوانوں، غریب اور محروم خاندانوں سے بی جے پی کو ’جن معافی یاترا‘ نکال کر معافی مانگنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:UP Government on Azam Khan Bail: اعظم خان کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے عرضی دائر
اترپردیش سے غنڈہ راج Hooliganism from Uttar Pradesh ختم کرنے کے بی جے پی کے دعوے پر اکھیلیش نے کہا کہ یوگی حکومت ضلع کے مافیاؤں کی فہرست جاری کیوں نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہٹلر کی حکومت میں ’پروگینڈہ منسٹر‘ ہوتا تھا لیکن یہاں تو پوری بی جےپی ہی ’پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے۔
ایس پی کے صدر نے قبول کیا کہ اپنی حکومت کی ترقیاتی کاموں کو عوام تک پہنچا پانے میں ناکام رہنے کے سبب ایس پی 2017 میں حکومت بنانے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت سے بے حال عوام اس بار 2022 میں اکثریت سے حکومت بنائے گی۔
یو این آئی