ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی و ریاستی حکومتیں جھوٹے وعدوں کی بنیاد پر اپنے دن کاٹ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی سکیمز کا سبزباغ دکھا کر عوام کو گمراہ کرتی ہے اس کی غلط پالیسیز کی وجہ سے ملک کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایس پی سربراہ نے آج جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی نے کورونا بحران میں ملک کی بگڑتی معاشی صورتحال کو چھپانے کا کام بری چالاکی سے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ قیادت سے لے کر دوسرے بی جے پی رہنما یہی دعویٰ کررہے ہیں کل تمام تر پریشانیوں کے باوجود ملک کی معیشت میں بہتری کے آثار ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ لیکن بی جے پی کے اس جھوٹے دعوے کی پول ایس بی آئی کی وہ رپورٹ کھولتی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جون میں کردہ مہنگائی شرح 6.98 فیصدی رہی ہے، جبکہ مہنگائی کے ابھی مزید بڑھنے کے آثارہیں۔
مسٹر یادو نے کہا کہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے تو دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی کی معیشت مالی سنہ 2020/21 میں 9.5 فیصدی تک گر سکتی ہے، جبکہ پہلے پانچ فیصدی کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کی وجہ سے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤں کی وجہ سے عوام زندگی درہم برہم ہے، اس کی وجہ سے ریاستوں میں ملازمتیں جارہی ہیں، لوگ بے روزگار ہورہے ہیں، کھیتی، کسانی بھی متاثر ہورہی ہے، اور کاروباری دنیا میں بھی الٹ پلٹ شروع ہے۔
کنسٹرکشن، آٹو موبائل ،صرافہ کے شعبوں میں بےحد خراب اثر پڑا ہے، لیکن بی جے پی کو اس کی نہ تو کئی فکر ہے اور نہ ہی کسی بات کا افسوس، تاہم اس کی غلط پالیسیز نے ملک کی ترقی کو روک دیا اور غیریقینی و عدم تحفظ کے احساس کو پیدا کیا ہے۔