لکھنو:لاتر پردیش میں بلدیہ انتخابات قریب ہے ایسے میں سبھی سیاسی جماعتیں تیاریوں میں مصروف ہیں مسلم مخالف کہی جانے والی سیاسی جماعت بی جے پی اب مسلم ووٹرز کو ہدف بنارہی ہے بی جے پی پر طویل عرصہ سے یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ اقلیتوں میں خاص کر مسلم سماج کو امیدوار کیوں نہیں بناتی ہے ۔BJP EYE On Minority Votes During Municipal Election In Uttar Pradesh
اترپردیش میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے مدنظر بی جے پی نے مسلمانوں کے ووٹوں پر نظریں مرکوز کرلی ہے۔اقلیتی طبقے کی توجہ اپنی طرف راغب کرنے کے لئے بلدیاتی انتخابات کے لئے مسلمانوں کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر کنور باسط علی نے کہا کہ آنے والے بلدیہ انتخابات کے حوالے سے بی جے پی تیاریوں میں سرگرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی سماج کی تعمیر و ترقی کے لیے لئے مرکزی و ریاستی حکومتوں نے متعدد اسکیمز کے ذریعے اقلیتی طبقہ کو فائدہ پہنچایا ہے مسلم اکثریتی علاقوں میں تقریبا چالیس ہزار بوتھ بنائے گئے ہیں جس کے ایجنٹ مسلم کو بنایا گیا ہے اس کے علاوہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں مسلم کو بھی امیدوار بنانے کی امید ہے جس میں کئی امیدواروں کو جیت بھی حاصل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:Gas Cylinder Explosion in Jodhpur جودھ پور میں گیس سلنڈر دھماکہ، 4 افراد ہلاک
بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے رہنما نے کہا کہ بی جے پی پسماندہ مسلمانوں خاص توجہ دے رہی ہے اتر پردیش میں مدرسہ بورڈ، اردو اکیڈمی ،سنی سینٹرل وقف بورڈ اور اقلیتی کمیشن کے چئیرمین پسماندہ سماج مسلم سے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتی فلاح ،حج اوقاف کے وزیر مملکت کو بھی پسماندہ مسلم سماج سے بناکر یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔