ETV Bharat / state

بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں بریلی میونسپل کارپوریشن میں بھارتی جنتا پارٹی کے 39 کارپوریٹرز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

bjp
author img

By

Published : Jun 17, 2019, 9:20 PM IST

ان تمام کارپوریٹرز نے شہر کے رُکن اسمبلی ڈاکٹر ارون کمار اور شہر کے صدر کے ایم ارورا کی موجودگی میں میئر ڈاکٹر اُمیش گوتم کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ اب اس استعفیٰ کو بی جے پی کے صوبائی صدر کے سپرد کیا جائے گا۔

بریلی میونسپل کارپوریشن ان دنوں نوکرشاہوں اور سیاسی رہنماؤں کے وجود کی جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔

دراصل میونسپل کارپوریشن کی اندرا مارکیٹ میں واقع پورٹیبل دکانوں کو غیر قانونی طریقے سے دیے جانے کے معاملے میں سٹی کمشنر نے تقریباً 15 روز پہلے ایک کارپوریٹر اور ایک کاروباری کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ
بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ

مذکورہ کارروائی سے برہم ہو کر تمام کاروباری اور کارپوریٹرز سٹی کمشنر کے خلاف متحرک ہو گئے۔ نوبت یہاں تک آ گئی کہ کارپوریٹرز نے سٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا اور سٹی کمشنر کو دفتر میں بیٹھنے تک نہیں دیا۔

سٹی کمشنر سیموئل پال این چھٹی پر چلے گئے۔ چھٹی سے واپس لوٹنے پر دفتر میں داخل ہونے کا راستہ ان کے لیے بند کر دیا گیا۔

ایک افسر کو دفتر میں نہیں یٹھنے دینے پر ضلع انتظامیہ حرکت میں آ گیا اور کارپوریشن کے احاطے میں کسی بھی طرح کے دھرنے اور احتجاجی مظاہرے پر پابندی لگا دی۔

بی جے پی کارپوریٹرز نے اس کارروائی سے پیچھے ہٹنے کے بجائے جارحانہ رُخ اختیار کیا۔

گذشتہ 13 جون کو میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں سیکشن 144 نافذ ہونے کے باوجود نہ صرف بی جے پی کارپوریٹرز نے کاروباریوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا بلکہ اُن کے ساتھ بی جے پی کے ضلع صدر رویندر سنگھ راٹھور، شہر صدر کے ایم ارورا اور پارٹی کے عہدے داروں اور کارکنوں نے قانون کی خلاف ورزی کی۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ
بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ

اس دوران انہوں نے سٹی کمشنر کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا پُتلا بھی جلایا۔

جس کے بعد انتظامیہ نے بی جے پی کے کئی کارپوریٹرز، عہدے داروں اور کارکنوں کے خلاف 16 جون کو شہر کوتوالی میں ایک اور ایف آئی آر درج کرایا۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ پہلی ایف آئی آر کو ہی ختم کرانے کے لیے احتجاج کیا جا رہا تھا مگر پہلی ایف آئی آر ختم نہیں کی گئی بلکہ ایک اور ایف آئی آر ان کے خلاف درج کر دی گئی۔

بی جے پی ضلع اور شہر کمیٹی، میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹرز کو اپنی ہی حکومت میں دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کرنے کی نوبت آ گئی ہے اور 16 روز تک احتجاج کرنے کے باوجود انہیں کوئی مدد نہیں ملی جس سے ناراض ہو کربی جے پی کے 39 کارپوریٹرز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ان تمام کارپوریٹرز نے شہر کے رُکن اسمبلی ڈاکٹر ارون کمار اور شہر کے صدر کے ایم ارورا کی موجودگی میں میئر ڈاکٹر اُمیش گوتم کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ اب اس استعفیٰ کو بی جے پی کے صوبائی صدر کے سپرد کیا جائے گا۔

بریلی میونسپل کارپوریشن ان دنوں نوکرشاہوں اور سیاسی رہنماؤں کے وجود کی جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔

دراصل میونسپل کارپوریشن کی اندرا مارکیٹ میں واقع پورٹیبل دکانوں کو غیر قانونی طریقے سے دیے جانے کے معاملے میں سٹی کمشنر نے تقریباً 15 روز پہلے ایک کارپوریٹر اور ایک کاروباری کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ
بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ

مذکورہ کارروائی سے برہم ہو کر تمام کاروباری اور کارپوریٹرز سٹی کمشنر کے خلاف متحرک ہو گئے۔ نوبت یہاں تک آ گئی کہ کارپوریٹرز نے سٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا اور سٹی کمشنر کو دفتر میں بیٹھنے تک نہیں دیا۔

سٹی کمشنر سیموئل پال این چھٹی پر چلے گئے۔ چھٹی سے واپس لوٹنے پر دفتر میں داخل ہونے کا راستہ ان کے لیے بند کر دیا گیا۔

ایک افسر کو دفتر میں نہیں یٹھنے دینے پر ضلع انتظامیہ حرکت میں آ گیا اور کارپوریشن کے احاطے میں کسی بھی طرح کے دھرنے اور احتجاجی مظاہرے پر پابندی لگا دی۔

بی جے پی کارپوریٹرز نے اس کارروائی سے پیچھے ہٹنے کے بجائے جارحانہ رُخ اختیار کیا۔

گذشتہ 13 جون کو میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں سیکشن 144 نافذ ہونے کے باوجود نہ صرف بی جے پی کارپوریٹرز نے کاروباریوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا بلکہ اُن کے ساتھ بی جے پی کے ضلع صدر رویندر سنگھ راٹھور، شہر صدر کے ایم ارورا اور پارٹی کے عہدے داروں اور کارکنوں نے قانون کی خلاف ورزی کی۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ
بی جے پی کے کارپوریٹرز کا اجتماعی استعفیٰ

اس دوران انہوں نے سٹی کمشنر کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا پُتلا بھی جلایا۔

جس کے بعد انتظامیہ نے بی جے پی کے کئی کارپوریٹرز، عہدے داروں اور کارکنوں کے خلاف 16 جون کو شہر کوتوالی میں ایک اور ایف آئی آر درج کرایا۔

بی جے پی کے کارپوریٹرز کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ پہلی ایف آئی آر کو ہی ختم کرانے کے لیے احتجاج کیا جا رہا تھا مگر پہلی ایف آئی آر ختم نہیں کی گئی بلکہ ایک اور ایف آئی آر ان کے خلاف درج کر دی گئی۔

بی جے پی ضلع اور شہر کمیٹی، میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹرز کو اپنی ہی حکومت میں دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کرنے کی نوبت آ گئی ہے اور 16 روز تک احتجاج کرنے کے باوجود انہیں کوئی مدد نہیں ملی جس سے ناراض ہو کربی جے پی کے 39 کارپوریٹرز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

Intro:نوٹ: اس خبر سے متعلق 3 فوٹو کو وہاٹس ایپ گروپ Etv Urdu Input پر بھیجا گیا ہے. آپ وہاں سے اٹھا لیجیئےگا.
شکریہ ڈیسک.....

بریلی نگر نگم میں بی جے پی کے 39 کارپوریٹرس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے. ان تمام کارپوریٹرس نے شہر رُکن اسمبلی ڈاکٹر ارون کمار اور شہر صدر کے ایم ارورا کی موجودگی میں میئر ڈاکٹر اُمیش گوتم کو اپنا استعفیٰ سونپا. اب اس استعفیٰ کو بی جے پی کے صوبائی صدر کے سپرد کیا جائیگا. غور طلب ہے کہ بریلی نگر نگم ان دنوں بیوروکریسی اور سیاسی رہنماؤں کے وجود کی جنگ کا میدان بنا ہوا ہے.


Body:دراصل نگر نگم کی اندرا مارکیٹ واقع پورٹیبل دکانوں کو غیر قانونی طریقے سے تخصیص کیئے جانے کے معاملے میں سٹی کمشنر نے تقریباً 15 دن پہلے ایک کارپوریٹر اور ایک کاروباری کے خلاف ایف آئ آر درج کرائ تھی. اس کارروائی سے ناراض تمام کاروباری اور کارپوریٹرس ایک رائے ہوکر سٹی کمشنر کے خلاف متحرک ہو گئے. نوبت یہاں تک آ گئ کہ کارپوریٹرس نے سٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سٹی کمشنر کو دفتر میں بیٹھنے نہیں دیا.

سٹی کمشنر سیموئل پال این.(.Samual Pal N) چھٹی چلے گئے. چھٹی سے واپس لوٹے تب بھی دفتر میں داخل ہونے کا راستہ بند کر دیا گیا تھا. بی جے پی کارپوریٹر اور کاروباری دھرنا اور احتجاج کر رہے تھے. ایک افسر کو دفتر میں نہیں ہیں یٹھنے دینے کی اس حماقت کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آیا اور نگر نگم احاطے میں کسی طرح کے دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ پر پابندی لگاتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر دی.

بی جے پی کارپوریٹرس نے اس کارروائی سے پیچھے ہٹنے کے بجائے جارحانہ رُخ اختیار کیا. گزشتہ 13 جون کو نگر نگم احاطے میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود نہ صرف بی جے پی کارپوریٹرس نے کاروباریوں کے ساتھ ملکر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا، بلکہ قانون کی دھجیاں اُڑانے میں اُنکے ساتھ بی جے پی کے ضلع صدر روندر سنگھ راٹھور، شہر صدر کے ایم ارورا اور پارٹی عہدے داران اور کارکنان شانہ بشانہ کھڑے تھے. معاملہ یہیں نہیں رُکا، لیکن لکہ سٹی کمشنر کے خلاف مردہ باد کے نارے لگائے گئے اور انکا پُتلا بناکر نظر آتش کیا گیا.

بی جے پی کے اس رخ کے بعد ضلع انتظامیہ نے سخت روئیا اختیار کیا. دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بی جے پی کے کئ کارپوریٹر، عہدے داروں اور کارکنان کے خلاف 16 جون کو شہر کوتوالی میں ایک اور ایف آئ آر درج کی گئ ہے. بی جے پی کارپوریٹر کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ پہلی درج ایف آئ آر کو ختم. کرانے کے لیئے ہی. گر نگم احاطے میں دھرنا دیا جا رہا تھا. پہلی اایف آئ آر تو ایکسپنج ہوئ نہیں، ایک نئ ایف آئ آر اور درج ہو گئ.

بی جے پی ضلع اور شہر کمیٹی، نگر نگم کے کارپوریٹرس کو اپنی ہی حکومت میں دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کرنے کی نوبت آ گئ ہے. حیرت کی بات یہ ہے کہ کوئ سننے والا نہیں ہے. جبکہ بریلی ضلع کی سبھی نو اسمبلی سیٹوں، رونوں پارلیمانی سیٹوں اور میئر بی جے پی کے ہیں. اسکے علاوہ صوبائی حکومت میں دو اور مرکز میں ایک وزیر بھی اسی ضلع سے ہے. اس مناسب ماحول میں بھی بی جے پی کارپوریٹرس کی 16 دنوں کی احتجاجی جدوجہد میں کوئ مددگار نہیں ہے. لہزا ان بی جے پی کے 39 کارپوریٹرس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے.


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.