ETV Bharat / state

Bilkis Bano Case:بلقیس بانو کے مجرموں کو پھانسی دی جائے،سابق رکن پارلیمان - بلقیس کے مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

سابق رکن پارلیمان علی انور نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ کے فصیل سے خواتین کے احترام کی بات کرتے ہیں لیکن اسی دن یعنی پندرہ اگست کو گجرات حکومت نے بلقیس بانو کے تمام گیارہ مجرموں کو رہا کردیا،اور اس کے بعد پھول کے ہار سے ان کا استقبال کیا گیا اور انہیں مٹھائیاں کھلائی گئیں، یہ واقعہ تمام انصاف پسند افراد کے لیے شدید تکلیف دہ ہے۔ Demand for justice to Bilkis Bano

علی انور
علی انور
author img

By

Published : Aug 28, 2022, 7:22 AM IST

جی ڈی یو کے سابق باغی رکن پارلیمان علی انور نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کر بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی پر کئی سوال اٹھائے،انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں مذکورہ معاملہ کے تعلق سے کئی اہم پہلوں پر روشنی ڈالی۔

علی انور

Demand for justice to Bilkis Bano


انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ کے فصیل سے خواتین کے احترام کی بات کرتے ہیں لیکن اسی دن یعنی پندرہ اگست کو گجرات حکومت نے بلقیس بانو کے تمام گیارہ مجرموں کو رہا کردیا،اور اس کے بعد پھول کے ہار سے ان کا استقبال کیا گیا اور انہیں مٹھائیاں کھلائی گئیں، یہ واقعہ تمام انصاف پسند افراد کے لیے شدید تکلیف دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو ان مجرموں کو پھانسی کی سزا کا حکم دینا چاہیے،انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک حاملہ خاتون کے ساتہ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی اس انسانیت سوز واقعہ کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہونچانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پسماندہ مسلمانوں سے ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں،لیکن بلقیس بانو سے زیادہ پسماندہ کون ہو سکتا ہے؟جس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، ان کے اہل خانہ کو قتل کردیا،اور پھر اب ان کے مجرموں کو رہا کرکے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ اس معاملے کے تعلق سے کیا رخ اپنائے گا۔ اس کے بعد بلقیس کے لیے انصاف کی مہم چلائی جائے گی۔
مزید پڑھیں:Justice For Bilkis Bano بلقیس بانو کو انصاف دلانے کیلئے خواتین تنظیموں کی جنترمنتر پر ریلی

انہوں نے کہا یہ واحد معاملہ نہیں ہے بلکہ پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں بھی گستاخی کر کے مسلمان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور کھلے عام بی جے پی پی کے لوگ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔

جی ڈی یو کے سابق باغی رکن پارلیمان علی انور نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کر بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی پر کئی سوال اٹھائے،انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں مذکورہ معاملہ کے تعلق سے کئی اہم پہلوں پر روشنی ڈالی۔

علی انور

Demand for justice to Bilkis Bano


انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ کے فصیل سے خواتین کے احترام کی بات کرتے ہیں لیکن اسی دن یعنی پندرہ اگست کو گجرات حکومت نے بلقیس بانو کے تمام گیارہ مجرموں کو رہا کردیا،اور اس کے بعد پھول کے ہار سے ان کا استقبال کیا گیا اور انہیں مٹھائیاں کھلائی گئیں، یہ واقعہ تمام انصاف پسند افراد کے لیے شدید تکلیف دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو ان مجرموں کو پھانسی کی سزا کا حکم دینا چاہیے،انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک حاملہ خاتون کے ساتہ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی اس انسانیت سوز واقعہ کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہونچانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پسماندہ مسلمانوں سے ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں،لیکن بلقیس بانو سے زیادہ پسماندہ کون ہو سکتا ہے؟جس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، ان کے اہل خانہ کو قتل کردیا،اور پھر اب ان کے مجرموں کو رہا کرکے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ اس معاملے کے تعلق سے کیا رخ اپنائے گا۔ اس کے بعد بلقیس کے لیے انصاف کی مہم چلائی جائے گی۔
مزید پڑھیں:Justice For Bilkis Bano بلقیس بانو کو انصاف دلانے کیلئے خواتین تنظیموں کی جنترمنتر پر ریلی

انہوں نے کہا یہ واحد معاملہ نہیں ہے بلکہ پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں بھی گستاخی کر کے مسلمان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور کھلے عام بی جے پی پی کے لوگ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.