کورونا دور میں رامپور میں محمد علی جوہر یونیورسٹی کا جوہر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کووڈ مریضوں کے بڑا کووڈ سینٹر کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ہر قسم کی جدید سہولیات سے لیس اس کووڈ سینٹر میں ضلع کے مختلف طبی مراکز سے مریضوں کو لایا جاتا ہے اور بڑی تعداد میں یہاں سے مریض شفایاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس جاتے ہیں۔
کووڈ وارڈ میں تعینات ڈاکٹر حسین نے بتایا کہ یہ جوہر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ایل۔ 1 پلس سہولت ہے اور جو تشویشناک حالت میں مبتلا مریض ہوتے ہیں۔ ان کو یہاں کے ایل۔3 میں داخل کیا جاتا ہے۔
وہیں ڈاکٹر انکر نے ہم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جوہر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سے جب مریض شفایاب ہو کر جاتے ہیں تو ان کو کافی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جوہر یونیورسٹی کے اس میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کی بہترین کارکردگی سے خوش ہوکر ضلع انتظامیہ کی جانب سے یہاں کے ڈاکٹروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کو دو روز قبل سرٹیفکٹ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں:
بریلی: آخری رسومات کے لیے میونسپل کارپوریشن سے اجازت لینی ہوگی
غورطلب ہے کہ رامپور کے رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اعظم خاں کورونا پازیٹیو تصدیق کئے جانے کے بعد تقریباً 15 روز سے لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ساتھ ہی وہ گذشتہ 15 ماہ سے متعدد مقدمات کے تحت عدالتی حراست میں سیتاپور جیل میں اپنے فرزند تحصیل سوار ٹانڈہ کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے ساتھ قید ہیں۔