ETV Bharat / state

کورونا نے سائیکل سواری کو مقبول بنایا تاہم کاریگر و تاجر بدحال

ہر برس جون ماہ کے تین تاریخ کو عالمی یوم سائیکل منایا جاتا ہے، جس کا مقصد سائیکل کی جانب عوام کی توجہ مبذول کرانا اور اس کی اہمیت و افادیت سے عوام کو آگاہ کرانا ہوتا ہے۔ بھارت میں گزشتہ کچھ برسوں میں سائیکل کی خرید و فروخت میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے سائیکل کے تاجر اور کاروباری بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ وہیں سائیکل کے کاریگر بھی بدحالی کا شکار ہیں۔

bicycle business affected due to corona
کورونا نے سائیکل سواری کو مقبول بنایا تاہم کاریگر و تاجر بدحال
author img

By

Published : Jun 4, 2021, 8:25 AM IST

بنارس کے ملدیہ چوراہے پر 65 برس کے سائیکل کاریگر بابورام بتاتے ہیں کہ موجودہ دور میں نہ ہی کوئی سائیکل کی کاریگری سیکھ رہا ہے اور نہ ہی نئی نسل کی کوئی توجہ ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس کام میں نہ ہی عزت ہے اور نہ ہی دولت ہے جو کاریگر سائیکل بنانے کا کام کرتے تھے ان میں سے بیشتر اب دوسرا پیشہ اختیار کر چکے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

وہ مزید بتاتے ہیں کہ عوام میں اگرچہ سائیکل کی مقبولیت ختم نہیں ہوئی ہے تاہم موٹرسائیکل نے سائیکل کے مطالبات میں ریکارڈ کمی درج کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف جہاں سائیکل کی معروف کمپنی ایٹلس گزشتہ برس بند ہوگئی۔ وہیں دوسری جانب لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کی مختلف بڑی دکانیں بھی بند ہوچکی ہیں۔ بابو رام بتاتے ہیں کہ سائیکل کے استعمال کے فوائد سے کسی کو انکار نہیں ہے۔ بھاگ دوڑ کی زندگی میں موٹر سائیکل نے اس کی اہمیت کو پس پردہ ڈال دیا ہے۔

bicycle business affected due to corona
سائیکل کا کاروبار متاثر

سائیکل کے فائدے بتاتے ہوئے بابورام بتاتے ہیں کہ 65 برس گزر گئے اب تک ہم نے صرف سائیکل کی ہی سواری کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مکمل طور پر فٹ اور چست درست ہو، موٹر سائیکل چلانے سے لوگوں کا ایک طرف جہاں وزن بڑھ رہا ہے تو دوسری جانب مختلف بیماریاں بھی آ جاتی ہیں۔

سا ئیکل کے تاجر اروند گپتا نے بتایا کہ لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی وجہ سے سائیکل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ گیر والی سائیکل میں تقریباً 3 ہراز کا جب کہ سادہ سائیکل پر ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ جسے سائیکل خریدار قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے خریدنے سے قاصر ہیں۔

bicycle business affected due to corona
سائیکل کاریگر بدحال

اروند بتاتے ہیں کہ گزشتہ برس کورونا وائرس کی آمد کے بعد لوگوں میں سائیکل کی خریداری کی جانب رجحان بڑھا تھا۔ تا ہم لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے دوبارہ دکانیں بند ہوگئیں اور یہ جذبات پھر سے سست پڑ گئے۔

مزید پڑھیں:

world bicycle day: عالمی یوم سائیکل پر پیش ہے 'سائیکل گرل' کی یہ اسٹوری

سائیکل کاروباریوں کے سب سے اہم خریدار اسکول کے بچے ہوتے ہیں اور گزشتہ دو برس سے تعلیمی ادارے و اسکول بند ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سائیکل کاروباریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ریاست پنجاب کے لدھیانہ ضلع میں سائیکل کے متعدد کارخانے موجود ہیں جہاں سے کمپنیوں کی سائیکلیں پورے ملک میں جاتی ہیں لیکن کورونا وبا نے لدھیانہ کی کچھ کمپنیوں پر شدید اثر ڈالا ہے، جس کی وجہ سے چھوٹے موٹے کارخانے بند ہوگئے اور مال آنے میں تاخیر ہورہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب اس کی قیمت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

بنارس کے ملدیہ چوراہے پر 65 برس کے سائیکل کاریگر بابورام بتاتے ہیں کہ موجودہ دور میں نہ ہی کوئی سائیکل کی کاریگری سیکھ رہا ہے اور نہ ہی نئی نسل کی کوئی توجہ ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس کام میں نہ ہی عزت ہے اور نہ ہی دولت ہے جو کاریگر سائیکل بنانے کا کام کرتے تھے ان میں سے بیشتر اب دوسرا پیشہ اختیار کر چکے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

وہ مزید بتاتے ہیں کہ عوام میں اگرچہ سائیکل کی مقبولیت ختم نہیں ہوئی ہے تاہم موٹرسائیکل نے سائیکل کے مطالبات میں ریکارڈ کمی درج کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف جہاں سائیکل کی معروف کمپنی ایٹلس گزشتہ برس بند ہوگئی۔ وہیں دوسری جانب لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کی مختلف بڑی دکانیں بھی بند ہوچکی ہیں۔ بابو رام بتاتے ہیں کہ سائیکل کے استعمال کے فوائد سے کسی کو انکار نہیں ہے۔ بھاگ دوڑ کی زندگی میں موٹر سائیکل نے اس کی اہمیت کو پس پردہ ڈال دیا ہے۔

bicycle business affected due to corona
سائیکل کا کاروبار متاثر

سائیکل کے فائدے بتاتے ہوئے بابورام بتاتے ہیں کہ 65 برس گزر گئے اب تک ہم نے صرف سائیکل کی ہی سواری کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مکمل طور پر فٹ اور چست درست ہو، موٹر سائیکل چلانے سے لوگوں کا ایک طرف جہاں وزن بڑھ رہا ہے تو دوسری جانب مختلف بیماریاں بھی آ جاتی ہیں۔

سا ئیکل کے تاجر اروند گپتا نے بتایا کہ لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی وجہ سے سائیکل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ گیر والی سائیکل میں تقریباً 3 ہراز کا جب کہ سادہ سائیکل پر ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ جسے سائیکل خریدار قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے خریدنے سے قاصر ہیں۔

bicycle business affected due to corona
سائیکل کاریگر بدحال

اروند بتاتے ہیں کہ گزشتہ برس کورونا وائرس کی آمد کے بعد لوگوں میں سائیکل کی خریداری کی جانب رجحان بڑھا تھا۔ تا ہم لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے دوبارہ دکانیں بند ہوگئیں اور یہ جذبات پھر سے سست پڑ گئے۔

مزید پڑھیں:

world bicycle day: عالمی یوم سائیکل پر پیش ہے 'سائیکل گرل' کی یہ اسٹوری

سائیکل کاروباریوں کے سب سے اہم خریدار اسکول کے بچے ہوتے ہیں اور گزشتہ دو برس سے تعلیمی ادارے و اسکول بند ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سائیکل کاروباریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ریاست پنجاب کے لدھیانہ ضلع میں سائیکل کے متعدد کارخانے موجود ہیں جہاں سے کمپنیوں کی سائیکلیں پورے ملک میں جاتی ہیں لیکن کورونا وبا نے لدھیانہ کی کچھ کمپنیوں پر شدید اثر ڈالا ہے، جس کی وجہ سے چھوٹے موٹے کارخانے بند ہوگئے اور مال آنے میں تاخیر ہورہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب اس کی قیمت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.