بنارس ہندو یونیورسٹی میں شعبہ اردو کی جانب سے شائع ہونے والا اردو زبان کا مقبول ششماہی میگزین 'دستک' اپنے قارئین کے لیے منظر عام پر آچکی ہے۔
اس بار شمارے میں خصوصی گوشہ نہیں ہے بلکہ اردو ادب پر تنقیدی و تحقیقی مضامین کے ساتھ ساتھ یاد رفتگاں و شعبہ اردو کی سرگرمیاں شامل ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ریسرچ جرنل دستک کے مدیر و شعبہء اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد افاقی نے کہا کہ موجودہ شمارے میں معروف سنت کبیر داس پر خصوصی گوشہ شائع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جن پر اب تک اردو زبان میں کوئی اہم کام نہیں ہوا، لیکن کبیر داس پر تحقیقی مضامین اتنی بڑی تعداد میں لکھے گئے ہیں جن کو خصوصی گوشہ میں شائع کرنا ممکن نہیں تھا اس لیے اب جنوری تا جون والے شمارے کو کبیر داس پر ہی شائع کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیر نظر شمارہ میں منفرد تحقیقی مضامین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گذشتہ چھ ماہ میں اردو زبان و ادب کی جو نامور شخصیات دنیا سے کوچ کر گئیں، ان کی حیات و خدمات پر مبنی مضامین شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: ریسرچ جرنل 'دستک' یو جی سی کیئر لسٹ میں شامل
آپ کو بتا دیں کہ اب تک دستک کے چھ شمارے منظر عام پر آچکے ہیں، جن میں دستک شمارہ1: تحقیقی و تنقیدی مضامین کے ساتھ شعبہ اردو بنارس ہندو یونیورسٹی کی علمی و ادبی تاریخ۔
شمارہ 2: تحقیقی و تنقیدی مضامین کے ساتھ قاضی عبدالودود پر خصوصی گوشہ۔ تیسرا چوتھا مشترکہ شمارہ 3-4: تحقیقی و تنقیدی مضامین کے ساتھ گوشہ عبدالرحمن بجنوری۔ شمارہ 5: تحقیقی و تنقیدی مضامین کے ساتھ اردو کے منفرد انشاپرداز نقاد "مہدی حسن افادی" پر خصوصی گوشہ شامل ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر ماہ میں ششماہی ریسرچ جرنل 'دستک' کو یو جی سی نے اپنی کیئر لسٹ میں بھی شامل کر لیا ہے۔