ریاست اتر پردیش کی بنارس ہندو یونیورسٹی کے معروف نیورولوجسٹ ڈاکٹر وجے ناتھ مشرا نے گنگا جل سے ایک اسپرے بنایا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسپرے کورونا وائرس سے نجات دلا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنارس میں جو لوگ گنگا جل کا استعمال کرتے ہیں وہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے ہیں وہیں جو لوگ گنگا جل نہیں استعمال کرتے بلکہ وہ گنگا کے ساحل پر ہی رہتے ہیں اس کے باوجود 20 لوگوں کو کورونا ہوگیا۔
ڈاکٹر وجے ناتھ مشرا نے کہا کہ 'کئی برس قبل جب کالرا بیماری وبائی مرض بن گئی تھی اس وقت گنگا جل پر تحقیق سے ثابت ہوا تھا کہ یہ کالرا کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'گنگا جل میں تقریباً 13 سو بیکٹیریوفیج پائے جاتے ہیں جس سے مختلف بیماریوں کا علاج ممکن ہے اور امید کی جارہی ہے کہ کورونا وائرس کے علاج میں بھی بہتر رزلٹ ہوگا۔
ڈاکٹر وجے مشرا کے مطابق 'مختلف مقامات سے گنگا جل اکٹھا کیا گیا ہے اور اب اسے مریضوں پر تجربہ کیا جائے گا۔ انہوں کہا کہ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوگا تو دنیا کا سب سے سستا کورونا کا علاج ہوگا۔
بی ایچ یو کے کئی دیگر اس تجربے سے اتفاق رکھتے ہیں اور اب اس تجربے کو بھی امید کے طور دیکھا جا رہا ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ گنگا کا آغاز گنگتوتری سے ہوتا ہے جہاں پر بیکٹیریو فیج کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔