ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھیم آرمی کے منڈل صدر دیپک بودھ دیوبند اسمبلی حلقہ کے صدر شوریہ امبیڈکر اور آزاد سماج پارٹی کے دیوبند اسمبلی حلقہ کے صدر روی کانت گوتم کی قیادت میں کارکنان نے زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے ایس ڈی ایم راکیش کمار کو میمورنڈم سونپا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ریاست اتر پردیش میں دلت سماج کے اوپر ظلم، قتل اور عصمت دری کے معاملات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاست میں قانون نظم و نسق پوری طرح ختم ہو چکا ہے۔ ایسے حالات میں ریاست اترپردیش میں گورنر راج لگائے جانا بے حد ضروری ہے۔
میمورنڈم میں ہاتھرس کے واقعہ کی سی بی آئی جانچ کراکر متاثرہ کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ اور ایک شخص کو سرکاری ملازمت دئے جانے نیز مذکورہ معاملہ کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیق کرائے جانے اور لاپرواہی برتنے والے پولیس افسران کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں مقدمہ قائم کرکے قانونی کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
واضح ہو کہ آج بھیم آرمی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں ہاتھرس کے معاملہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت اور پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر بھیم آرمی کے منڈل صدر دیپک بودھ اور شوریہ امبیڈکر نے کہا کہ اترپردیش میں اس وقت کوئی قانون و نظام ہے۔ دلتوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے، لوٹ، قتل، عصمت دری کی وارداتوں میں اضافہ ہونے سے عوام پوری طرح پریشان ہے۔ عام آدمی کے ساتھ ساتھ خواتین بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھیم آرمی متاثرہ کو انصاف دلانے تک خاموش نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھرس میں بیٹی کے ساتھ جو سلوک وہاں کی انتظامیہ نے کیا ہے اور اس کی لاش کو اہل خانہ کی اجازت کے بغیر جلا دیا گیا۔ ان افسران پر کارروائی کرکے ان پر مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تاناشاہی کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کو فوراً برخاست کیا جائے۔