علیگڑھ : ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے تھانہ سول لائن علاقے فردوس نگر کی بڑی مسجد کے سامنے گزشتہ تین روز سے خاص کر مغرب کی نماز کے وقت ضرورت سے زیادہ تیز آواز سے لاؤڈ اسپیکر پر گانے بجانے اور شور مچانے کا الزام یاترا میں شامل کچھ سماج دشمن عناصروں پر بھارتیہ کسان یونین کسان سینا نے علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اندرا وکرم سنگھ کے نام میمورنڈم میں لگایا۔
بھارتہ کسان یونین کسان سینا کے قومی سنگٹن پربھاری محمد سمی نے بتایا فردوس نگر کی مسجد والا روڈ سب کے لیے ہیں اور ہمیں بھی کسی طرح کا کوئی اعتراض نہیں ہیں لیکن گزشتہ تین روز سے خاص مغرب کی نماز کے وقت وہاں سے یاترا نکلتی ہے جس میں شامل لوگ مسجد کے مرکزی دروازے کے سامنے تیز آواز میں گانے بجاتے ہیں اور شور کرتے ہیں ۔اسی لئے کسی بھی ناخوش گوار واقع سے بچنے کے لئے ہمنے آج علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس ہمنے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے احتیاطی تدابیر کی درخواست کی ہے تاکہ کسی بھی ناخوش گوار واقع سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:Qari Shafiqur Rahman قاری شفیق الرحمان کا اشتعال انگیز تقریر پر ہنگامہ
ردوس نگر مسجد کے اعتراف کے لوگوں کا بھی کہنا ہے کہ مغرب کی نماز کے دوران یاترا میں شامل لوگ شور شرابا کرتے ہیں جس سے نمازیوں کو نماز ادا کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دفتر پر میمورنڈم دیتے وقت بھارتیہ کسان یونین کسان سینا کی جانب سے محمد سمی، مہیپال سنگھ، راہل یادو، پرشانت دکشت، جیتند یادو وغیرہ شامل تھے۔فیلحال اس معاملے پر علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔