ملک میں پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی بے تحاشہ بڑھتی قیمتوں کے خلاف آج بھارتیہ کسان یونین نے ملک بھر میں احتجاج کیا۔ گوتم بودھ نگر میں صبح دس بجے سے دوپہر بارہ بجے تک، کسان یونین کے کارکنان اور عہدیدار احتجاج کرنے کے لیے متعدد مقامات پر پہنچے۔ خاص طور پر شاہین باغ کی جانب جانے والی شاہ راہ مہا مایا فلائی اوور پر بھی احتجاج کیا۔
بھارتیہ کسان یونین کے گوتم بودھ نگر ضلع صدر، انیت کسانا اور نوئیڈا کے صدر پرویندر آوانا اس احتجاج کی قیادت کر رہے تھے۔ احتجاجی مظاہرہ متحدہ کسان مورچہ کی کال پر کیا گیا تھا۔ تنظیم کے میڈیا انچارج سنیل پردھان نے اس بارے میں معلومات دی۔
اس موقع پر ضلع صدر انیت کسانا نے کہا کہ ملک میں پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی حکومت قیمتوں کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے۔
مہنگائی کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی ایک چیلنج بن چکی ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے پہلے ہی لوگوں کی حالت خراب ہے۔ ایسی صورتحال میں، ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ ان کی روٹی کو متاثر کر رہا ہے۔
ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے غذائی اجناس اور سبزیوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ عام لوگوں کو اس کی سزا مل رہی ہے۔ حکومت اپنے میں مست ہے۔ اسے الیکشن اور اپنی دکان چمکانے کو پڑی ہے۔ یہاں عوام بھکمری کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
تنظیم کے کارکنان افسر آج صبح 10 بج کر 10 منٹ پر یمنا ایکسپریس وے، گریٹر نوئیڈا، این ایچ-58، جی ٹی روڈ، نیو بستی مارکیٹ دادری اور مہمایا فلائی اوور نوئیڈا کے زیرو پوائنٹ اور سب رجسٹرار آفس کے سامنے جیور پہنچے۔
مزید پڑھیں:
مظاہرین گیس سلینڈر اور دیگر سامان ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے۔ تاہم، بھارتی کسان یونین نے آج کوئی چکھا جام یا روڈ جام نہیں کیا۔ تمام راستوں پر ٹریفک معمول کے مطابق جاری رہی۔ تنظیم کے ذمہ داران اور کارکن سڑک کے کنارے کھڑے ہوکر احتجاج کرتے رہے۔