ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے کلیکٹریٹ احاطے میں بھارتی کسان یونین لوک شکتی کے کارکنان اور عہدے داروں نے تین زرعی قوانین کو واپس لینے اور اپنی مختلف مطالبات کو لے کر ایک میمورینڈم وزیراعظم کے نام ضلع انتظامیہ کو پیش کیا۔
بھارتی کسان یونین لوک شکتی کے ریاستی جرنل سیکرٹری ڈاکٹر اسرار سیفی نے اس سے متعلق مزید معلومات دی اور کہا کہ آج ہم نے بھارتی کسان یونین لوک شکتی کے کارکنان اور عہدے داروں نے ملک کے وزیراعظم کے نام تین زرعی قوانین کی واپسی اور اپنی مختلف مطالبات کے لیے ایک میمورینڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تین زرعی قوانینْ کو واپس لیا جائے، ایم ایس پی پر قانون بنایا جائے۔ گندم کی فصل کی فروخت پر آسانی لائی جائے۔ دہلی کے سرحدی بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں کی بات سنی جائے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔ اگر کسانوں کے مطالبات کو حکومت تسلیم نہیں کرتی ہے تو کسان یونین ایسے ہی ضلع کلیکٹریٹ ٹول پلازہ قومی شاہراہوں اور سرحدوں پر ایسے ہی احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی اور بھی علاقائی مسائل سے ضلع انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے۔