مظفرنگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں اتر پردیش شوگر کین فارمرز انسٹی ٹیوٹ ٹریننگ سینٹر پر بھارتیہ کسان یونین کسانوں کے کارکنان مختلف مطالبات پر گزشتہ کئی روز سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ احتجاجی کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کر لیے جاتے ہیں اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر کا کہنا ہے کہ ہم کسانوں کے جائز مطالبات پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک گنّا میلوں نے کسانوں کی رقم ادا نہیں کی ہے۔ گنّا میلیں نئے سیزن کے لیے چلنے والی ہیں، لیکن ابھی تک گنے کے ریٹ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ کسانوں کا گنے کے کچھ نئے سنٹرز بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ جن میلوں نے کسانوں کے گنے کی ادائیگی نہیں کی ہے، کسان ان میلوں کے بجائے دوسری میلوں پر اپنا گنا دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ایک ایک گاؤں میں گنے کے دو دو سینٹر لگائے جائیں۔ وہاں پر بھی افرا تفری کا ماحول ہے۔ اس کا بھی الگ سینٹر بنایا جائے۔ اس کا بھی کسان مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہی ہمارے کچھ جائز مطالبات ہیں جن کو ہم منوانا چاہتے ہیں۔ ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران 13 اکتوبر سے غائب ہیں، ایک دو مرتبہ ہی یہاں جھوٹا دلاسہ دینے کے لیے آئے اور پھر غائب ہو گئے۔ کوئی بھی ہمارے مطالبات سننے کو تیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Bachao Tehreek dharna اے ایم یو بچاؤ تحریک کا دھرنا کل جنتر منتر پر
ان کا کہنا ہے کہ بھارتیہ کسان یونین کسانوں کی ان سبھی پریشانیوں کو لے کر 23 اکتوبر کو ایک بڑی پنچایت کرے گی۔ ہم تب تک احتجاجی مظاہرہ جاری رکھیں گے جب تک کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔