ETV Bharat / state

بہرائچ: سی۔اے۔اے و این۔آر۔سی کے خلاف ایس پی کا احتجاج

اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں سماجوادی پارٹی کے ہزاروں کارکنوں نے پارٹی کے ضلع دفتر سے ریلی نکالی لیکن اس ریلی کو پولیس نے تھوڑی دور پر ہی روک دیا۔

سی۔اے۔اے و این۔آر۔سی کے خلاف ایس پی کا احتجاج
سی۔اے۔اے و این۔آر۔سی کے خلاف ایس پی کا احتجاج
author img

By

Published : Dec 19, 2019, 9:49 PM IST

سماجوادی کارکنان کی ریلی کو پولیس کے ذریعہ روکے جانے کے بعد ایس پی کارکنان نے وہیں بہرائچ۔لکھنؤ شاہراہ پر مظاہرہ کرنا شروع کردیا اور تقریباً دو گھنٹے کے ہنگامے کے بعد ضلع انتظامیہ و پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے اور تب ایس پی کارکنان نے ان افسران کو میمورنڈم دینے کے بعد اپنا احتجاج ختم کیا۔

سی۔اے۔اے و این۔آر۔سی کے خلاف ایس پی کا احتجاج

لیکن پولیس کو اس دوران جام کو ختم کرانے میں کافی مشقت کرنی پڑی اور ایس پی کارکنان کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا، اس دوران پولیس اور کارکنان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں لیکن پولیس نے بروقت حالات پر قابو پالیا۔

کارکنان نے پولیس بیریکیڈ کو عبور کرنے کی کوشش کی اور اس دوران نعرے بھی لگائے گئے اور اس دوران بہرائچ-لکھنؤ شاہراہ تقریباً دو گھنٹے تک جام رہا تھا اور سواریوں کو کافی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

ایس پی کے ضلع صدر نے کہا کہ این آر سی و شہریت ترمیمی قانون ملک کو بانٹنے والا قانون ہے جو کہ آئین کے خلاف ہے اور بی جے پی عوام کو اس میں الجھا کر انھیں اصل مدعے سے بھٹکانا چاہتی ہے کیونکہ ملک میں اس وقت مہنگائی اور کسانوں کے بہت مدعے ہیں لیکن اس پر کوئی کام نہیں کر رہا ہے۔

ضلع کے اے. ایس. پی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے مظاہرہ کر احتجاج کیا جس کے سبب جام لگ گیا تھا جسے ہٹادیا گیا ہے اور یہاں ایس پی کارکنان نے اپنا 18نکاتی میمورنڈم دیا ہے جسے صدر جمہوریہ کو روانہ کردیا جائے گا۔

اس موقع پر ضلع صدر لکشمی نارائن، مکیش جیسوال،عبدالمنـان، رام تیج یادو، جعفر اللہ خان، ڈاکٹر عاشق علی، پنڈت کے.کے.اوجھا، انور خان وارثی، محمد علی، راجیش تیواری، محمد افصال، محمد ایاز، محمد فیض سمیت ہزاروں کی تعداد میں کارکنان موجود رہے۔

سماجوادی کارکنان کی ریلی کو پولیس کے ذریعہ روکے جانے کے بعد ایس پی کارکنان نے وہیں بہرائچ۔لکھنؤ شاہراہ پر مظاہرہ کرنا شروع کردیا اور تقریباً دو گھنٹے کے ہنگامے کے بعد ضلع انتظامیہ و پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے اور تب ایس پی کارکنان نے ان افسران کو میمورنڈم دینے کے بعد اپنا احتجاج ختم کیا۔

سی۔اے۔اے و این۔آر۔سی کے خلاف ایس پی کا احتجاج

لیکن پولیس کو اس دوران جام کو ختم کرانے میں کافی مشقت کرنی پڑی اور ایس پی کارکنان کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا، اس دوران پولیس اور کارکنان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں لیکن پولیس نے بروقت حالات پر قابو پالیا۔

کارکنان نے پولیس بیریکیڈ کو عبور کرنے کی کوشش کی اور اس دوران نعرے بھی لگائے گئے اور اس دوران بہرائچ-لکھنؤ شاہراہ تقریباً دو گھنٹے تک جام رہا تھا اور سواریوں کو کافی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

ایس پی کے ضلع صدر نے کہا کہ این آر سی و شہریت ترمیمی قانون ملک کو بانٹنے والا قانون ہے جو کہ آئین کے خلاف ہے اور بی جے پی عوام کو اس میں الجھا کر انھیں اصل مدعے سے بھٹکانا چاہتی ہے کیونکہ ملک میں اس وقت مہنگائی اور کسانوں کے بہت مدعے ہیں لیکن اس پر کوئی کام نہیں کر رہا ہے۔

ضلع کے اے. ایس. پی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے مظاہرہ کر احتجاج کیا جس کے سبب جام لگ گیا تھا جسے ہٹادیا گیا ہے اور یہاں ایس پی کارکنان نے اپنا 18نکاتی میمورنڈم دیا ہے جسے صدر جمہوریہ کو روانہ کردیا جائے گا۔

اس موقع پر ضلع صدر لکشمی نارائن، مکیش جیسوال،عبدالمنـان، رام تیج یادو، جعفر اللہ خان، ڈاکٹر عاشق علی، پنڈت کے.کے.اوجھا، انور خان وارثی، محمد علی، راجیش تیواری، محمد افصال، محمد ایاز، محمد فیض سمیت ہزاروں کی تعداد میں کارکنان موجود رہے۔

Intro:بہراءیچ - ضلع سماجوادی پارٹی کی جانب سے آج این. آر. سی. کے خلاف احتجاج
Body:
بہراءیچ - سماجوادی پارٹی کے ہزاروں کارکنوں نے ضلع دفتر سماجوادی پارٹی سے جلوس نکال لیکن جلوس کو پولیس نے جلوس کو تھوڑی ہی دور پر روک دیا جس کے سبب سپاءیوں نے وہیں روڈ پر مظاہرہ کرنا شروع کر دیا جس سے تقریباً دو گھنٹے کی ہنگامے کے بعد ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران وپولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ کر میمورنڈم کو لیا تب کہیں جام سے چھٹکارا حاصل ہوا
پولیس کو اس دوران جام کو ختم کرانے میں کافی مشقت کرنی پڑی اور سپاحامیوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔

پولیس اور کارکنوں کے مابین معمولی بوچھاڑ بھی ہوءی لیکن حالات قابو میں رہے

  پولیس پیریکیٹنگ پر سپاءیوں نے چڑھ کر آگے جانے کی کوشش بھی کی لیکن ناکام رہے ، شدید نعرے بازی بھی ہوءی

بہرائچ لکھنؤ شاہراہ تقریباً دو گھنٹے تک جام رہا اس کے بعد کھولا گیا ، جس سے راہگیر کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا-
ضلع صدر سماجوادی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ہمارے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا.ضلع صدر نے کہا کہ کہ یہ این. آر. سی. و کیب. قانون ملک کو بانٹنے والا قانون ہے جو کہ آئین کے خلاف ہے اور اس میں الجھا کر بھاجپا عوام کو مول مدے سے بھٹکنا چاہتی ہے ملک میں اس وقت مہنگائی، کسانوں کے ساتھ بہت مدے ہے پر اس پر کوئی کام نہیں کر رہی ہے.
ضلع اے. ایس. پی. بہراءیچ نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے مظاہرہ کر احتجاج کیا جس کے سبب جام لگ گیا تھا جسے ہٹوایا جا رہا ہے انہوں نے اپنے 18نکاتی مانگ کا میمورنڈم دیا ہے جسے صدر جمہوریہ کو بھیج دیا جاءیگا.
اس موقع پر ضلع صدر لکچھمی ناراءین ،مکیش جیسوال،عبدالمنـان،رام تیج یادو، جعفر اللہ خان ،ڈاکٹر عاشق علی، پنڈت کے.کے.اوجھا، انور خان وارثی، محمد علی راجیس تواری،محمد افصال،محمد عیاض،محمد فیض سمیت ہزاروں کی تعداد میں کارکنان موجود رہے.

Conclusion:باءٹ: اڈیسنل ایس. پی. بہراءیچ ،اجے پرتاپ سنگھ
باءٹ : ضلع صدر سماجوادی پارٹی ، لکچھمی ناراءین یادو
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.