بارہ بنکی شہر کے پیر بٹاون واقع مدرسہ اسلامیہ میں منعقد ہوئی اس طرحی نشست کا مصرع 'سیدھی رہی نظر کبھی ترچھی نہیں رہی' تھا، جبکہ قافیہ ترچھی تھا۔
اس نشست کا آغاز قاری مقبول نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ اس کے بعد ان کی بیٹی ثناء نے حمد و ثنا کی۔
اس سے قبل بزم غیاث کے کنوینر ڈاکٹر ریحان علوی کا اردو ادب کے فروغ میں ان کے کردار کے اعتراف میں مومینٹو اور شال اوڑھاکر اعزاز بھی کیا گیا۔
اس کے بعد شاد بریلوی، قاری مقبول، نفیص بارہ بنکوی، ریحان بارہ بنکوی، آدرش بارہ بنکوی، فیض آتش، عرفان بارہ بنکوی، وقار بارہ بنکوی اور آخر میں عثمان مینائی نے طرحی کلام پیش کئے۔
طرحی نشست کی صدارت وکیل شعور کامل نے کی جبکہ نظامت کے فرائض کو ریحان بارہ بنکوی نے انجام دیئے۔
مزید پڑھیں:
وسیم رضوی کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی اپیل
نشست میں طے ہوا کہ بزم غیاث کی تمام ماہانہ نشستیں ماہ کے دوسرے سنیچر کو الگ الگ جگہوں پر منعقد کی جائیں گی۔