بریلی ضلع انتظامیہ نے پارلیمانی انتخابات سے قبل کہا تھا کہ بریلی سے دہلی کے لیے 15 جون سے فلائٹ شروع ہوگی۔ تاریخ گزر جانے کے بعد بھی ہوائی سفر شروع نہیں ہوسکا۔
گزشتہ چند مہینوں سے بریلی ایئر پورٹ فلائٹ کے لیے تیار ہے۔ اس کی بلڈنگ کا افتتاح 10 مارچ کو ہوا۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر سابق مرکزی وزیر سریش پربھو نے ٹیلی کانفرنسنگ کے ذریعے 15 اپریل سے پرواز کا وعدہ کیا تھا۔لیکن وہ وزیراعظم نریندر مودی کی نئی کابینہ میں جگہ نہیں بناسکے۔
ضلع انتظامیہ کی صوبائی اور مرکزی حکومت میں پیروی کے بعد ٹربو ایوی ایشن بریلی ایئر ٹرمینل سے فلائٹ کا قرار ہوا ہے۔ اس قرار کا ایک مہینے سے زیادہ وقت گزر گیا لیکن ٹربو ایوی ایشن کی ٹیکنیکل ٹیم نے بریلی ایئر ٹرمینل کا جائزہ تک نہیں لیا ۔
گزشتہ اپریل کوضلع انتظامیہ نے 15 جون سے فلائٹ شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن ٹربو ایوی ایشن کے پاس 15 جون سے فلائٹ شروع کرنے کے وسائل نہیں ہیں۔ فلائٹ شروع ہونے سے تقریباً ایک ہفتہ قبل ٹکٹ بُک کیا جاتا ہے لیکن ایئر ٹرمنل پر کوئی ٹکٹ ونڈو نہیں ہے۔
22 برس قبل مایاوتی سرکار نے باشندگان بریلی کو ہوائی سفر کا خواب دکھایا تھا۔ شہر کے پیلی بھیت بائی پاس پر میور ون چیتنا کیندر کے پاس پرائیویٹ ایئر ٹرمینل بنانے کا منصوبہ بنایا تھا حکومت کی دلچسپی کے مطابق اعلیٰ افسران نے بھی فائل پر محنت سے کام کیا۔ 22 اگست 1997 کو مایاوتی نے اس منصوبے پر کام کرنے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اسکا باقاعدہ ایک بورڈ میور ون چیتنا کیندر میں لگا ہے۔
اکھلیش یادو نے اپنے دور اقتدار میں اس منصوبہ کو زیادہ ترجیح دی تو کام تیزی سے ہوا۔ اکھلیش یادو کی حکومت کے بعد فلائٹ کی صرف نئی تاریخ مقرر کی جارہی ہے۔