بریلی میں ”گندم خریداری مراکز“ پر گندم کی خریداری کے سلسلے میں ضلع کانگریس کمیٹی کے عہدیدارن اور کارکنان کو احتجاجی دھرنا دینے کے ساتھ منڈی کے سیکریٹری کو میمورنڈم دینا تھا۔
کانگریس پارٹی کے عہدیداران جیسے ہی شہامت گنج میں واقع پارٹی دفتر سے باہر نکلے۔ پولیس نے اُنہیں روک لیا۔ پولیس کے روکے جانے کے بعد ضلع صدر اشفاق ثقلینی اور پولیس کے مابین جم کر بحث و مباحثہ بھی ہوا۔ پولیس کی سختی کے بعد کانگریسی لیڈران واپس لوٹ گئے۔
بریلی میں کانگریس پارٹی کے ضلع صدر اشفاق ثقلینی نے الزام عائد کرتے ہوے کہا کہ ریاست اتر پردیش میں اس سال ہوئی گندم کی کل پیداوار میں سے صرف 14 فیصد حصّہ کی سرکاری خرید ہوئی ہے۔
گاؤں میں زیادہ تر ”گندم خریدار مراکز“ بند ہیں اور کاشتکاروں سے کم گندم خریدا جا رہا ہے۔ مہنگائی نے ہر طبقہ کی کمر توڑکر رکھ دی ہے۔
ملک میں کورونا، لاک ڈاؤن نے پہلے ہی کسانوں کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ لہذا کاشتکاروں کو خریداری میں راحت اور رعایت دینے کے علاوہ گندم خرید کی تاریخ میں توسیع کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:
بارہ بنکی : گیہوں کی خریدی کو 15 جولائی تک بڑھایا جائے۔ پرینکا گاندھی
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے اسی مسئلہ کو لیکر کانگریسی رہنماوں نے منڈی کے سکریٹری سے ملاقات کرکے اپنی شکایات اور مطالبات پیش کرنا چاہتے تھے کہ ”گندم خریداری مراکز“ کو ابھی بند نہ کیا جائے اور اِن کی خریداری کی تاریخ میں توسیع کی جائے۔
ضلع صدر اشفاق ثقلینی نے مزید کہا کہ حکومت اتر پردیش من مانی پر اُتر آئی ہے۔ ہم لوگ پرامن انداز میں اپنی شکایت اور مطالبات درج کرانا چاہتے ہیں، لیکن ضلع انتظامیہ اور پولیس بی جے پی ورکر کی طرز پر کام کر رہی ہے اور اپوزشن کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔