بریلی، یوپی: پیغمبرِ اسلام کی شان میں گستاخانہ بیان دینے کے بعد بی جے پی سے معطل ترجمان نپور شرما کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں فسادات ہو چکے ہیں۔ خاص طور پر جمعہ کے دن بوال ہونے ہنگاموں اور فسادات کے پیش نظر بریلی میں آج بھی پولیس اور انتظامیہ کا الرٹ جاری رہا۔ ضلع میں تمام مساجد کے باہر پولیس کی سکیورٹی کا معقول انتظام کیا گیا تھا۔ Bareilly Police Beefs Up Security For Friday Prayers
آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے دھرنا برائے یوم درود کے اعلان کے بعد پولیس ایکشن موڈ میں ہے۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں کے ذریعے شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خاص نظر رکھی جا رہی ہے۔ انٹیلی جنس کی ٹیمیں خفیہ طریقے سے لوگوں پر نظر رکھ رہی ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے میسجز پر خاص طور پر نگاہ رکھنے کے احکامات دیے ہیں۔ Namaz Juma Offered Peacefully
جمعہ کے دن احتجاج کے پیش نظر، مولانا توقیر رضا خاں نے اپنے پروگرام میں دو تبدیلیاں کی ہیں۔ پہلی یہ کہ وہ جمعہ کے دن کوئی مظاہرہ نہیں کریں گے اور دوسری تبدیلی یہ ہے کہ احتجاجی مظاہرے کے بجائے وہ ”دھرنا برائے یومِ درود“ منعقد کریں گے۔ اب یہ پروگرام 19/ جون بروز اتوار کو دوپہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک منعقد کیا جائےگا۔ ضلع انتظامیہ نے بھی اسی مدت کی تحریری منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Namaz Juma Offered Peacefully: ملک بھر میں نماز جمعہ پُرامن طریقے سے ادا
- UP Police Beefs Up Security For Friday Prayers: اترپردیش میں جمعہ کے پیش نظر سیکوریٹی کے سخت انتظامات
فی الحال، 17/ جون کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی اور اُس کے بعد لوگوں کے جمع ہونے کے خدشات کو پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے بڑی سنجیدگے سے لیا۔ شہر کی تمام بڑی اور قدیمی مساجد کے باہر پولیس کی پہرےداری رہی۔ شہر کی جامع مسجد، نو محلہ مسجد، سیلانی والی مسجد، موتی مسجد اور کتب خانہ مسجد پر پولیس کی اضافی فورس تعینات رہی۔ اہم بات یہ ہے کہ نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد تمام نمازی پُرامن اور خاموشی سے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔