ETV Bharat / state

رام لیلا میں رام کا کردار ادا کرنے والا مسلم نوجوان - اردو خبریں

مہارشی والمیکی کی رامائن اور تلسی داس کی لکھی رام چریت مانس کے خلاصہ پر مبنی رام لیلا ڈرامہ کے اسٹیج پر اکثر نوجوان رام کا کردار ادا کرتے ہیں لیکن بریلی کے رامائن ڈرامے میں رام کا جو کردار ادا کیا جاتا ہے وہ دیگر کرداروں سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

image
image
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 9:50 AM IST

اترپردیش کے ضلع بریلی میں پیش کیا جانے والا راملیلا ڈرامہ پنڈت رادھے شیام کتھاواچک کی رامائن نظم پر مبنی ہے اور اس میں رام کا کردار ایک مسلم نوجوان ادا کرتا ہے۔

بریلی میں نظم کی شکل میں لکھی رامائن پر رام کا کردار ادا کرنے والے دانش خان شوقیہ طور پر رنگونایک ناٹک اور ڈرامہ کمپنی سے منسلک ہیں۔ وہ تقریباً پندرہ برسوں سے درجنوں ناٹکوں میں مختلف کردار ادا کر چکے ہیں۔ لیکن شری رام کا کردار ادا کرنے کو وہ اپنی سب سے بڑی خوش نصیبی مانتے ہیں۔

رام کا کردار ادا کرنے والا مسلم نوجوان

بریلی شہر کے سیلانی علاقے میں رہنے والے دانش خان کہتے ہیں کہ جب پنڈت رادھے شیام کتھاواچک کی رامائن پر مشتمل رام لیلا کو اسٹیج پر پیش کرنے کا خاکہ تیار کیا گیا تب انھوں نے اپنے ذہن میں رام کا کردار ادا کرنے کا ارادہ بنا لیا، حالانکہ چند لوگوں نے مسلم ہونے کے سبب ان پر تنقید کی تب ان کا ارادہ مزید مضبوط ہو گیا اور یہ ارادہ عہد میں تبدیل ہو گیا جب آڈیشن ہوا تو انھیں رام کا کردار کرنے کے لیے فائنل کرلیا گیا۔

دانش شری رام کے کردار پر لوگوں کو کہتے ہیں کہ 'شری رام پر ہمارا عقیدہ نہ ہو تو نہ صحیح، لیکن اُن کی مثالی زندگی سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ مثلاً بھائی کے لیے بادشاہت کو ترک کرنا، اپنی بیوی کے لیے دوسرے ظالم حکمراں راون سے جنگ کرنا، ماں کا وعدہ وفا کرنے کے لیے محل چھوڑکر جنگلوں کی خاک چھاننا، مطلب قدم قدم پر قربانی دینے والے عظیم کردار رام کی شبیہہ کو اپنی زندگی میں عمل کرنے میں کوئ برائی نہیں ہے'۔

عالمی شہرت یافتہ شخصیت پنڈت رادھے شیام کتھاواچک نے نثر میں لکھی رامائن کو پہلی مرتبہ نظم کی شکل میں لکھا اور نظم میں لکھی اس رامائن نے پوری دنیا میں مقبولیت حاصل کی اور خاص بات یہ ہے کہ اب تک متعدد زبانوں میں اس کا ترجمہ بھی کیا جاچکا ہے۔

اترپردیش کے ضلع بریلی میں پیش کیا جانے والا راملیلا ڈرامہ پنڈت رادھے شیام کتھاواچک کی رامائن نظم پر مبنی ہے اور اس میں رام کا کردار ایک مسلم نوجوان ادا کرتا ہے۔

بریلی میں نظم کی شکل میں لکھی رامائن پر رام کا کردار ادا کرنے والے دانش خان شوقیہ طور پر رنگونایک ناٹک اور ڈرامہ کمپنی سے منسلک ہیں۔ وہ تقریباً پندرہ برسوں سے درجنوں ناٹکوں میں مختلف کردار ادا کر چکے ہیں۔ لیکن شری رام کا کردار ادا کرنے کو وہ اپنی سب سے بڑی خوش نصیبی مانتے ہیں۔

رام کا کردار ادا کرنے والا مسلم نوجوان

بریلی شہر کے سیلانی علاقے میں رہنے والے دانش خان کہتے ہیں کہ جب پنڈت رادھے شیام کتھاواچک کی رامائن پر مشتمل رام لیلا کو اسٹیج پر پیش کرنے کا خاکہ تیار کیا گیا تب انھوں نے اپنے ذہن میں رام کا کردار ادا کرنے کا ارادہ بنا لیا، حالانکہ چند لوگوں نے مسلم ہونے کے سبب ان پر تنقید کی تب ان کا ارادہ مزید مضبوط ہو گیا اور یہ ارادہ عہد میں تبدیل ہو گیا جب آڈیشن ہوا تو انھیں رام کا کردار کرنے کے لیے فائنل کرلیا گیا۔

دانش شری رام کے کردار پر لوگوں کو کہتے ہیں کہ 'شری رام پر ہمارا عقیدہ نہ ہو تو نہ صحیح، لیکن اُن کی مثالی زندگی سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ مثلاً بھائی کے لیے بادشاہت کو ترک کرنا، اپنی بیوی کے لیے دوسرے ظالم حکمراں راون سے جنگ کرنا، ماں کا وعدہ وفا کرنے کے لیے محل چھوڑکر جنگلوں کی خاک چھاننا، مطلب قدم قدم پر قربانی دینے والے عظیم کردار رام کی شبیہہ کو اپنی زندگی میں عمل کرنے میں کوئ برائی نہیں ہے'۔

عالمی شہرت یافتہ شخصیت پنڈت رادھے شیام کتھاواچک نے نثر میں لکھی رامائن کو پہلی مرتبہ نظم کی شکل میں لکھا اور نظم میں لکھی اس رامائن نے پوری دنیا میں مقبولیت حاصل کی اور خاص بات یہ ہے کہ اب تک متعدد زبانوں میں اس کا ترجمہ بھی کیا جاچکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.