ETV Bharat / state

بریلی: حکومت مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر پر کارروئی کرے

بریلی میں عرس نوری کے موقع پر نوری گیسٹ ہاؤس میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ناموس رسالتﷺ کے حوالے سے ایک کانفرس کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں علماء اہل سنت اور مساجد کے ائمہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

عرس نوری
عرس نوری
author img

By

Published : Aug 24, 2021, 10:09 AM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت پر واقع نوری گیسٹ ہاؤس میں ناموس رسالتﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں رضا اکیڈمی کے چیئرمین محمد سعید نوری نے خاص طور پر شرکت کی۔

اس تقریب میں ضلع کے علماء کو جمع کیا گیا اور تحفظ ناموس رسالت ﷺکی بابت رائے مشورہ کیا گیا۔ مولانا توصیف رضا خاں نے اس پروگرام کی صدار ت کرتے ہوئے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ ناموس رسالتﷺ کے تحفظ کے لیئے مضبوط قانون سازی اور عبرتناک سزا کو یقینی بنائے۔

عرس نوری

مولانا توصیف رضا نے علما اور آئمہ کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی کے صاحبزادے حضرت مصطفیٰ رضا خاں مفتئ اعظم ہند اس صدی میں ناموس رسالتﷺ سب سے بڑے محافظ گزرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خانوادہ ہندوستان میں گذشتہ دو صدی سے تحفظ ناموس رسالتﷺ کے لیے سرِ فہرست رہا ہے۔ اس کے لیے حکومت اور دیگر طبقات سے ہر محاذ پر مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج بھی اپنے نبی کریم صلی علیہ وسلم کی ناموس کی خاطر ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

مولانا توصیف رضا خاں نے مزید کہا کہ حکومت ہند بھارت کے 40 کروڑ مسلمانوں کے صبر کو بزدلی سمجھنے کی غلطی نہ کرے. حکومت ایک مخصوص نظریہ کی حامل تنظیم کے کارکنان پر کوئی کاروائی کرنے سے گریز کر ہری ہے ۔


اس کانفرنس میں ضلع کی تمام تحصیلوں سے علماء اور مساجد سے آئے ائمہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

علماء نے کہا کہ حکومت ہند کی معنی خیز خاموشی کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا اور ہم کب تک ملک کے کروڑوں مسلمانوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا محسوس ہوتا کہ ملک میں کچھ سفید پوشوں کے اشاروں پر ملک میں مذہبی انتشار پیدا کیا جا رہا ہے۔ اس انتشار کا سیاسی فائدہ بھی ایک خاص سیاسی جماعت کو ملتا ہوا نظر آتا ہے اور یہ کہنے میں کوئی بعید نہیں ہے کہ یہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جاتا ہے۔ لہذا ہم حکومت ہند سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کہ جب بھارتی مسلمان دیگر مذاہب کے رہنماؤں کا احترام کرتے ہیں، ان کی توہین نہیں کرتے تو پھر ہمارے رسولِ اکرم کی شان میں گستاخی کیوں کی جاتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہماری تاریخ سے واقف ہونا چاہیے کہ جب ہم ملک کے لیے اپنی جان دے سکتے ہیں تو اپنے نبی اکرم ﷺ شان میں گستاخی معاف نہیں کریں گے۔

کانفرنس کے منتظم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے-

مزید پڑھیں:رضا اکیڈمی جلد ہی وسیم رضوی کے خلاف عرضی داخل کرے گا


بہرحال کانفرنس میں رضا اکیڈمی کے چیئرمین محمد سعید نوری نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہند کو ان تمام مسائل کا حل آئین کی روشنی میں نکالنا چاہیے، تاکہ ملک میں نفرت، انتشار اور مذہبی اختلافات نہ پیدا ہوں۔ آخر میں مولانا توصیف رضا خاں نے تمام خانقاہوں کے نمائندوں، مدارس کے اساتذہ، مساجد کے ائمہ اور دیگر علماء کرام سے تحفظ ناموس رسالت کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی اپیل کی۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت پر واقع نوری گیسٹ ہاؤس میں ناموس رسالتﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں رضا اکیڈمی کے چیئرمین محمد سعید نوری نے خاص طور پر شرکت کی۔

اس تقریب میں ضلع کے علماء کو جمع کیا گیا اور تحفظ ناموس رسالت ﷺکی بابت رائے مشورہ کیا گیا۔ مولانا توصیف رضا خاں نے اس پروگرام کی صدار ت کرتے ہوئے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ ناموس رسالتﷺ کے تحفظ کے لیئے مضبوط قانون سازی اور عبرتناک سزا کو یقینی بنائے۔

عرس نوری

مولانا توصیف رضا نے علما اور آئمہ کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی کے صاحبزادے حضرت مصطفیٰ رضا خاں مفتئ اعظم ہند اس صدی میں ناموس رسالتﷺ سب سے بڑے محافظ گزرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خانوادہ ہندوستان میں گذشتہ دو صدی سے تحفظ ناموس رسالتﷺ کے لیے سرِ فہرست رہا ہے۔ اس کے لیے حکومت اور دیگر طبقات سے ہر محاذ پر مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج بھی اپنے نبی کریم صلی علیہ وسلم کی ناموس کی خاطر ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

مولانا توصیف رضا خاں نے مزید کہا کہ حکومت ہند بھارت کے 40 کروڑ مسلمانوں کے صبر کو بزدلی سمجھنے کی غلطی نہ کرے. حکومت ایک مخصوص نظریہ کی حامل تنظیم کے کارکنان پر کوئی کاروائی کرنے سے گریز کر ہری ہے ۔


اس کانفرنس میں ضلع کی تمام تحصیلوں سے علماء اور مساجد سے آئے ائمہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

علماء نے کہا کہ حکومت ہند کی معنی خیز خاموشی کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا اور ہم کب تک ملک کے کروڑوں مسلمانوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا محسوس ہوتا کہ ملک میں کچھ سفید پوشوں کے اشاروں پر ملک میں مذہبی انتشار پیدا کیا جا رہا ہے۔ اس انتشار کا سیاسی فائدہ بھی ایک خاص سیاسی جماعت کو ملتا ہوا نظر آتا ہے اور یہ کہنے میں کوئی بعید نہیں ہے کہ یہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جاتا ہے۔ لہذا ہم حکومت ہند سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کہ جب بھارتی مسلمان دیگر مذاہب کے رہنماؤں کا احترام کرتے ہیں، ان کی توہین نہیں کرتے تو پھر ہمارے رسولِ اکرم کی شان میں گستاخی کیوں کی جاتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہماری تاریخ سے واقف ہونا چاہیے کہ جب ہم ملک کے لیے اپنی جان دے سکتے ہیں تو اپنے نبی اکرم ﷺ شان میں گستاخی معاف نہیں کریں گے۔

کانفرنس کے منتظم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے-

مزید پڑھیں:رضا اکیڈمی جلد ہی وسیم رضوی کے خلاف عرضی داخل کرے گا


بہرحال کانفرنس میں رضا اکیڈمی کے چیئرمین محمد سعید نوری نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہند کو ان تمام مسائل کا حل آئین کی روشنی میں نکالنا چاہیے، تاکہ ملک میں نفرت، انتشار اور مذہبی اختلافات نہ پیدا ہوں۔ آخر میں مولانا توصیف رضا خاں نے تمام خانقاہوں کے نمائندوں، مدارس کے اساتذہ، مساجد کے ائمہ اور دیگر علماء کرام سے تحفظ ناموس رسالت کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی اپیل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.