گزشتہ جمعہ کو آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کی جانب سے مظاہرے کے اعلان کے بعد شہر کے فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے میدان میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف تاریخی مظاہرہ کیا تھا۔
اس کے مد نظر اس جمعہ کو اے ڈی جی زون نے ہائی الرٹ کا اعلان کیا تھا۔
لہذا ڈی آئی جی راجیش کمار پانڈے اور ڈویژنل کمشنر رنویر پرساد خود شہر میں گشت کرتے رہے۔
حالانکہ اس جمعہ کسی بھی مسلم تنظیم نے مظاہرے کا اعلان نہیں کیا تھا اس کے باوجود احتیاط کے طور پر اے ڈی جی زون اویناش چندرا نے پولس اہلکاروں اور افسران کی رد کی گئی تھی۔
پولس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پختہ انتظامات کیے تھے۔
اس دوران ڈی آئی جی نے ریپِڈ ایکشن فورس کے آنسو گیس چلانے والے اسلحہ کی جانچ کی اور ضروری ہدایات دیں۔
اُنہوں نے ریپِڈ ایکشن فورس کو تاکید کی کہ کسی بھی ناخوشگوار حالات میں سب سے پہلے ایک ہی شاٹ آنسو گیس کا فائر کیا جائےگا، اس کے باوجود اگر حالات بے قابو ہوتے ہیں تو پھر دوسرا راؤنڈ فائر کیا جائےگا، جس میں آنسو گیس کے چھ گولے داغے جائیں۔