ریاست اتر پردیش کے ریاستی صدر اجے کمار للّو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے عہدیداران اور کارکنان کی تربیت کے ذریعے نئی طاقت اور نیا جوش پیدا کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے بل بوتے اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات 2022 کے لیے 'وجے سینا' بھی تیار کر رہی ہے۔ اس میں بوتھ سطح تک کارکنان تیار اور طے کیے جا رہے ہیں۔
اُنہوں کہا کہ پارٹی رہنما پرینکا گاندھی کی ہدایات پر گزشتہ سو دن میں تقریباً سات سو کیمپ منعقد کئے گئے ہیں۔
گاؤں، قصبہ، بلاک، تحصیل، شہر، اسمبلی حلقہ اور ضلع سطح پر تقریباً دو لاکھ کارکنان سے رابطہ کرکے لوگوں کے درمیان جانے اور اپنی بات رکھنے کی تربیت دی گئی ہے۔
اجے کمار للّو نے مزید کہا کہ ہم لوگوں سے ایک سوال کرنا چاہتے ہیں کہ اتر پردیش کو کس نے برباد کیا۔ اور کون اسے آباد کر سکتا ہے؟ موجودہ حکومت میں کاشتکار پریشان ہیں۔ حکومت، گنّے کا 14 ہزار کروڑ کی بقایا رقم کی ادائیگی نہیں کر رہی ہے۔ کاشتکاروں کو فصل کی واجب قیمت نہیں مل رہی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلع سطح پر بریلی کی زری صنعت، میرٹھ کا کھیل کود، آگرہ اور کانپور کی چرمی صنعت، مراد آباد کی پیتل صنعت، فیروز آباد کی چوڑی صنعت، لکھنؤ کا چکن اور بھدوہی کا قالین اور کارپیٹ سمیت ایسی متعدد صنعتی ادارے، انڈسٹری اور چینی ملیں حکومت کی فراموشی اور تجارت مخالف پالیسی کی وجہ سے برباد ہو رہی ہیں۔
اجے کمار للّو نے آگے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے ملک کو 'ون ڈسٹرکٹ، ون پروڈکٹ' کی اسکیم کا پروگرام دیا تھا۔ اُسے مزید لعل بہادر شاستری، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے فروغ دیکر آگے بڑھایا۔
یو پی اے کے دور حکومت میں ملک کے عوام کو اس سکیم سے بہت فائدہ ملا، لیکن آج حالات یہ ہے کہ اتر پردیش ان تمام اسکیمز سے محروم ہوتا جا رہا ہے۔ آج نوجوانوں کی بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ کورونا میں لاکھوں لوگوں کے ہاتھ سے ملازمت چلی گئی ہے۔ سرکاری ملازمت کے نام پر امید اور یقین دہانے کے بجائے لاٹھیاں مل رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:
اب عوام ملک میں تبدیلی چاہتی ہے: اجے کمار للو
اس موقع پر بریلی سے سابق رکن پارلیمنٹ پروین سنگھ ایرن نے کہا اتر پردیش میں ایمانداری سے اگر کوئی پارٹی بی جے پی کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے تو وہ صرف کانگریس پارٹی ہے. اس معاملے میں سماجوادی ہو یا بہوجن سماج پارٹی، سب گھر میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پر اتر پردیش حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں. کانگریس نے دلتوں پر مظالم کا معاملہ ہو، این آر سی اور سی اے اے کا معاملہ ہو یا عوام کے مسائل کا معاملہ ہو۔ ہر مورچہ پر کانگریس آمنے سامنے آکر مقابلہ بھی کر ہی ہے اور احتجاجی مظاہرہ بھی کر رہی ہے.