ETV Bharat / state

بریلی میں بینڈ باجا والوں کو انتظامیہ نے راحت دی - بینڈ باجا اسوسی ایشن

بریلی میں آئندہ 25 نومبر سے شادیوں کا دور شروع ہونے والا ہے۔ اسی کے پیشِ نظر ضلع انتظامیہ نے بینڈ باجا والوں کو راحت دینے کا کام کیا ہے۔

image
image
author img

By

Published : Nov 20, 2020, 1:42 PM IST

Updated : Nov 20, 2020, 2:19 PM IST

اتر پردیش کے ضلع بریلی میں انتطامیہ نے تمام پابندیاں ختم کرتے ہوئے بنأ کسی شرط کے شادیوں میں بینڈ باجا استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سہالگ کے آغاز کے ساتھ ہی آئندہ ہفتے سے شہر کی سڑکوں پر شادیوں میں بینڈ اور باجے کا شور و غل دیکھنے اور سننے کو مل سکتا ہے۔

اس کی شروعات 25 نومبر سے ہونے جا رہی ہے، ضلع انتظامیہ نے کووِڈ 19 کی گائڈ لائن پر عمل کرتے شادیوں میں بینڈ باجے کا استعمال کرنے کو منظوری دے دی ہے اور اس کے ساتھ ہی تحریری اجازت لینے کی شرط کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

حالانکہ شادی میں شامل ہونے والے باراتیوں کی تعداد محدود کرتے ہوئے دولہا اور دلہن کے کنبہ اور رشتہ داروں سمیت صرف دو سو لوگوں کو شادی کی تقریب میں شامل ہونے کی شرط کو برقرار رکھا گیا ہے۔

بینڈ باجا والوں کو انتظامیہ نے دی راحت

واضح رہے کہ حکومت ہند نے شادیوں کی تقریب میں زیادہ سے زیادہ دو سو لوگوں کے شامل ہونے کی حد مقرر کی تھی اور اس گائیڈ لائن میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی گئی ہے۔

بینڈ باجا والوں کے علاوہ شادیوں میں کام انجام دینے والے کیٹررس، لائٹ مین و دیگر کاروباریوں کو امید تھی کہ دیوالی بعد حکومت ہند شادیوں میں دو سو لوگوں کی محدود تعداد میں اضافہ کرکے پانچ سو تک کر سکتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ اس کے باوجود بینڈ باجے کے مالکان کو ضلع انتظامیہ نے ضرورئی سہولت مہیا کرائی ہے۔

بتا دیں کہ بریلی میں بینڈ باجا اسوسی ایشن میں کل 453 بینڈ باجا والوں کا اندراج ہے۔ جن میں سے تقریباً 90 فیصد مالکان اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ آٹھ مہینے سے خالی بیٹھے بینڈ باجا کے مالکان اور اسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ضلع انتظامیہ کے اس فیصلہ کا استقبال کیا ہے۔

ایک بینڈ میں مالک کے علاوہ لائٹ، ڈھول، ساؤنڈ سسٹم، ٹھیلہ وغیرہ لانے والے دہاڑی مزدور شامل ہوتے ہیں جو دن رات کام کرتے ہیں تبھی ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے. فی الحال آٹھ مہینے بعد ہی صحیح، شہر کی سڑکوں پر بینڈ باجا اور شہنائی کی آواز اب دوبارہ سنائی دے گی۔

اتر پردیش کے ضلع بریلی میں انتطامیہ نے تمام پابندیاں ختم کرتے ہوئے بنأ کسی شرط کے شادیوں میں بینڈ باجا استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سہالگ کے آغاز کے ساتھ ہی آئندہ ہفتے سے شہر کی سڑکوں پر شادیوں میں بینڈ اور باجے کا شور و غل دیکھنے اور سننے کو مل سکتا ہے۔

اس کی شروعات 25 نومبر سے ہونے جا رہی ہے، ضلع انتظامیہ نے کووِڈ 19 کی گائڈ لائن پر عمل کرتے شادیوں میں بینڈ باجے کا استعمال کرنے کو منظوری دے دی ہے اور اس کے ساتھ ہی تحریری اجازت لینے کی شرط کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

حالانکہ شادی میں شامل ہونے والے باراتیوں کی تعداد محدود کرتے ہوئے دولہا اور دلہن کے کنبہ اور رشتہ داروں سمیت صرف دو سو لوگوں کو شادی کی تقریب میں شامل ہونے کی شرط کو برقرار رکھا گیا ہے۔

بینڈ باجا والوں کو انتظامیہ نے دی راحت

واضح رہے کہ حکومت ہند نے شادیوں کی تقریب میں زیادہ سے زیادہ دو سو لوگوں کے شامل ہونے کی حد مقرر کی تھی اور اس گائیڈ لائن میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی گئی ہے۔

بینڈ باجا والوں کے علاوہ شادیوں میں کام انجام دینے والے کیٹررس، لائٹ مین و دیگر کاروباریوں کو امید تھی کہ دیوالی بعد حکومت ہند شادیوں میں دو سو لوگوں کی محدود تعداد میں اضافہ کرکے پانچ سو تک کر سکتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ اس کے باوجود بینڈ باجے کے مالکان کو ضلع انتظامیہ نے ضرورئی سہولت مہیا کرائی ہے۔

بتا دیں کہ بریلی میں بینڈ باجا اسوسی ایشن میں کل 453 بینڈ باجا والوں کا اندراج ہے۔ جن میں سے تقریباً 90 فیصد مالکان اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ آٹھ مہینے سے خالی بیٹھے بینڈ باجا کے مالکان اور اسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ضلع انتظامیہ کے اس فیصلہ کا استقبال کیا ہے۔

ایک بینڈ میں مالک کے علاوہ لائٹ، ڈھول، ساؤنڈ سسٹم، ٹھیلہ وغیرہ لانے والے دہاڑی مزدور شامل ہوتے ہیں جو دن رات کام کرتے ہیں تبھی ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے. فی الحال آٹھ مہینے بعد ہی صحیح، شہر کی سڑکوں پر بینڈ باجا اور شہنائی کی آواز اب دوبارہ سنائی دے گی۔

Last Updated : Nov 20, 2020, 2:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.