حالانکہ اس ٹویٹر اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام ”انصار احمد علی“ ہے۔ لیکن اس میں تصویر مولانا شہاب الدین کی ہے۔
بہرحال مولانا شہاب الدین نے اس معاملہ پر تھانہ شہر کوتوالی میں مقدمہ درج کرنے کے لیے تحریری طورپر شکایت درج کرائی ہے۔
چار دنوں تک نیپال میں راشن تقسیم کرنے کے بعد جب مولانا شہاب الدین بریلی لوٹے تو انہیں اپنی تصویر والے ایک فرضی ٹویٹر اکاؤنٹ کی اطلاع ملی۔ تو اُنہوں نے سنجیدگی مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کو تحریری شکایت دی ہے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ مینول موبائل استعمال کرتے ہیں اور اُن کا کوئی ٹویٹر اکاؤنٹ نہیں ہے۔ ٹویٹر پر جو اکاؤنٹ بنایا گیا ہے، اُس میں کسی نے گوگل سے ان کی تصویر ڈاؤن لوڈ کرکے فرضی اکاؤنٹ تیار کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا ہے کہ اس اکاؤنٹ کے ذریعے مسلک اعلیٰ حضرت بریلوی اور ان کے مکتبِ فکر کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں :حیدرآباد: فرضی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ہراساں کرنے پر فلم ساز گرفتار
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں میرا فوٹو استعمال کرکے ایک نئے تنازع کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملہ میں مقدمہ درج کرکے فرضی ٹویٹر ہینڈلر کے خلاف کارروائی کرے اور اکاؤنٹ کو بند کرائے۔