اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں ردولی تحصیل کو دوبارہ شامل کرنے کے لئے برسوں جاری روایت کے مطابق میمورنڈم دینے کے لئے وکلا انسپیکشن ہاؤس پہنچے۔
انسپیکشن ہاؤس میں ریاستی وزیر مملکت رنویندر سنگھ کا دورہ تھا، اس لئے وکلا انہیں ہی میمورنڈم دینے پہنچ گئے تھے۔ حالانکہ ریاستی وزیر مملکت اس وقت وہاں موجود نہیں تھے اس لیے وہ واپس ضلع مجسٹریٹ دفتر لوٹ گئے۔
واضح ہو کہ ردولی تحصیل کو 2007 میں اس وقت کی وزیراعلیٰ مایاوتی نے ایودھیا ضلع میں شامل کر دیا تھا، اس کے بعد سے ضلع بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہر ماہ کی 7 تاریخ کو میمورنڈم دےکر ردولی کو ضلع بارہ بنکی میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
جمعرات کو ضلع بار ایسو سی ایشن کے صدر جگت بہادر کی قیادت میں میمورنڈم دینے کا پروگرام طے تھا لیکن جب وکلا کو پتا چلا کہ حکومت کے نمائندے ریاستی وزیر مملکت رنویندر سنگھ بارہ بنکی کے دورے پر ہیں تو وہ انہیں ہی میمورنڈم دینے پہونچ گئے۔
حالانکہ کہ ریاستی وزیر مملکت پی ڈبلیو ڈی کے انسپیکشن ہاؤس میں نہیں تھے، اسلئے وہ واپس لوٹ گئے۔ کثیر تعداد میں وکلا رکشے پر لاؤڈ-اسپیکر لگا کر وہاں پہونچے تھے۔ اس دوران وکلا نے ردولی واپسی کی زبردست نعرے بازی کی۔
واضح ہو کہ مرحوم اخلاق ایڈووکیٹ ردولی واپسی کے روح رواں تھے، ان کے انتقال کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ردولی واپسی کا میمورنڈم دیا جانا تھا۔ ضلع بار ایسوسی ایشن کے صدر جگت بہادر سنگھ نے کہا کہ یہ تحریک بار کی ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک ردولی ضلع میں واپس نہیں آ جاتی۔