بچوں کی توجہ ڈاک خدمات و فوائد کی جانب مبذول کرانے کے مقصد سے بارہ بنکی پوسٹ آفس انتظامیہ نے نئی پہل شروع کی ہے۔
ڈاک گھر میں اسکولی طلبا کو بلاکر انہیں نہ صرف اسکیمز بتائی جا رہی ہیں بلکہ اس کے فوائد سے بھی آگاہ کرتے ہوئے انھیں اس جانب راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بچوں کو انڈین پوسٹل بینک کی معلومات کے ساتھ انہیں ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کے شوق کے بارے میں بھی بتایا گیا تاکہ بچوں میں ڈاک گھر کے تئیں دلچسپی پیدا ہو۔
انٹرنیٹ اور کوریئر خدمات کی سہولیات آنے کے بعد پوسٹ آفس کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے ایسے میں پوسٹ آفس کا وجود باقی رکھنے کے لیے مسلسل اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اس تعلق سے ڈاک گھر نے بھی انٹرنیٹ و موبائیل بینکنگ کی خدمات شروع کیں ہیں اور سب سے اچھی بات یہ رہی کہ یہاں پر صارف کو صرف 50 روپیے میں کھاتہ کھول کر دیا جاتا ہے۔
اس لیے پوسٹ آفس کی شکل بھی بدلی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس مسابقتی دور میں پوسٹ آفس اپنے مقصد میں کس طرح کامیاب ہوتا ہے؟