قابل غور ہو کہ پیر کے روز کی صبح بارہ بنکی کے صبیحہ تھانہ حلقے کے لودی پور گاؤں میں جنت النساں (32) اور اس کی ڈیڑھ برس کی بیٹی کا قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس کو اس معاملے میں قبل سے ہی کسی قریبی آدمی کے ہونے کا شک تھا۔ پولیس کو تفتیش میں معلوم ہوا کہ جنت النساں کے شوہر معراج کا بھانجہ شفیق عرف متھون اتوار کی دوپہر ہلاک ہوئی خاتون کے گھر آیا تھا۔
آس پاس کے افراد نے بھی اس کی تصدیق کی۔ اس پر پولیس نے اس کی تلاش شروع کی منگل کی صبح شفیق شکل بازار میں سونو سنگھ کے بھٹے کے پاس وہ ملا۔
پولیس کے مطابق پوچھ گچھ میں جو انکشاف ہوا وہ حیران کن ہے۔ دراصل شفیق لکھنؤ میں گارا اور مٹی کا کام کرتا تھا۔ لاک ڈاؤن میں وہ بیروزگار تھا۔ دو ماہ قبل شفیق اپنی مومانی کے گھر آیا تھا اور اس نے جنت النساں سے 400 روپئے لیے تھے۔
شفیق اتوار کو پھر اسی غرض سے آیا تھا، دوپہر میں اس نے کھانا کھانے کے بعد پھر پیسوں کا مطالبہ کیا، لیکن ہلاک ہوئی خاتون نے منع کر دیا اور بے عزت بھی کی۔. اسی بے عزتی میں رات کے 12 شفیق دیوار پھاند کر گھر میں گھسا اور سو رہی جنت النساں پر اینٹ سے مسلسل چار۔ پانچ دفعہ وار کیا۔
بعد میں کسم روئی تو اس کے سر پر بھی وار کیا۔ اسی طرح اس نے 10 برس کی لڑکی پر بھی حملہ کیا۔ بعد میں اس نے بیحوش جنت النساں کے ساتھ آبروریزی بھی کی۔ اس بعد وہ اسی طرح نکل کر گھر سے چلا گا۔