ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے تحصیل رام سنیہی گھاٹ کے احاطے میں واقع مسجد غریب نواز کو منہدم کیے جانے کے معاملے میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی کاؤنسل کے رکن رندھیر سنگھ سمن کی جانب سے ٹرینی آئی اے ایس اور اُس وقت کے ایس ڈی ایم دیویانشو پٹیل کے خلاف 30 مئی کو مرکزی حکومت کے محکمہ انتظامیہ سدھار اور شکایت عامہ میں دی گئی درخواست پر کارروائی تقریباً مکمل ہو گئی ہے۔
اس معاملہ میں درخواست کنندہ کا بیان بھی درج کر لیا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اگر کوئی دباؤ نہیں بنایا گیا تو دیویانشو پٹیل پر کاروائی طے ہے۔
واضح ہو کہ رندھیر سنگھ سمن کی شکایت پر تحقیقات کے لیے آئی اے ایس افسر نیلا موہنن کو منتخب کیا گیا ہے۔ نیلا موہنن نے یہ تحقیقات ریاستی حکومت کے محکمہ تقرری کو بھیجی تھی جس پر پہلے رندھیر سنگھ سمن سے حلف نامہ طلب کیا گیا تھا۔
حلف نامہ کے بعد تحقیقات کمیٹی نے بارہ بنکی کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آدرش سنگھ کو رندھیر سنگھ سمن کا بیان درج کرنے کے لیے ہدایت دی تھی۔ وہیں ہدایت کے بعد رندھیر سنگھ سمن نے اپنا بیان درج کرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: منہدم مسجد غریب نواز کی دوبارہ تعمیر کرانے کا مطالبہ
رندھیر سنگھ سمن کا الزام ہے کہ دیویانشو پٹیل نے اپنے اختیارات کے دائرے سے باہر جاکر مسجد کو منہدم کرانے کی کارروائی کی۔ سمن نے اپنے بیان میں دیویانشو پٹیل کے اناؤ ضلع میں سی ڈی او کے عہدے پر رہتے ہوئے صحافی کو مارنے کا بھی ذکر کیا ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'بیان درج ہونے کے بعد تحقیقات تقریباً مکمل ہو گئی ہے اور اگر کوئی دباؤ نہیں پڑا تو دیویانشو پٹیل پر کاروائی طے ہے۔'