کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی پر ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں کیس درج کیا گیا ہے۔ اویسی پر الزام ہے کہ انہوں نے یہاں کی تحصیل رام سنیہی گھاٹ کے احاطے میں واقع مسجد غریب نواز کو شہید کیے جانے پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پر نہ زیبا تبصرہ کیا اور کووڈ-19 گائیڈلائن کی خلاف ورزی کی۔
اویسی کے ساتھ اجلاس کے تمام کنوینرز پر بھی کیس درج کیا گیا ہے۔ اسد پر مقدمے کے لیے دریاباد نشست سے بی جے پی رکن اسمبلی ستیش شرما نے چیف سکریٹری ہوم کو خط بھی لکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اردو اکادمی، مدرسہ تعلیمی بورڈ، حج کمیٹی سمیت متعدد منتظمہ کمیٹی کی تشکیل نو
واضح رہے کہ جمعرات کی دوپہر بارہ بنکی شہر کے چندنا محلے واقع ایک میدان میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ونچت شوشت سماج اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رام سنیہی گھاٹ کی مسجد کو شہید کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد کو وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ کے کہنے پر اس وقت کے ایس ڈی ایم نے منہدم کیا تھا۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اویسی کے اس بیان پر اعتراض جتایا۔ اور چیف سیکرٹری ہوم کو خط لکھ کر اس بیان کی مذمت کی اور اسے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والا بیان بتایا۔
رکن اسمبلی کا دعویٰ ہے کہ غیر قانونی اسٹرکچر کو آئینی عمل سے گرایا گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اویسی کا اجلاس بغیر اجازت منعقد ہوا۔