حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم پڑھا لکھا شخص ہے اور اس سے قبل وہ ایک ٹیچر بھی رہ چکا ہے۔ پولیس نے اس وارادت میں شامل ہونے کے الزام میں اس کے ایک ساتھی اور بھانجے کو بھی گرفتار کیا ہے۔
پولیس سپریٹینڈنٹ اروند چترویدی کے مطابق مینتھا آئیل کے مقتول گارڈ کنہیا لال اپنے ساتھ ایک شخص کو رات میں اپنے ساتھ رکھتا تھا جو اس کے ساتھ ہی گودام کی چوکی داری کرتا تھا۔
لیکن واردات کے دن وہ شخص نہیں آیا تھا، بلکہ اس کا بھائی گودام میں آیا تھا اسی نے رات میں مینتھا آئیل گودام میں لوٹ کی واردات انجام دینے کی کوشش کی۔
مقتول نے جب اس کی مخالفت کی تب ملزم نے اس پر حملہ کر دیا اس دوران ہاتھا پائی میں مسولی تھانے کے بڑا گاؤں کا رہنے والے ملزم اجئے کمار یادو بھی لہو لہان ہو گیا۔ چونکہ ملزم خود بھی زخمی ہو گیا تھا اس لیے وہ اپنے ساتھ مینتھا آئیل ساتھ نہیں لے جا سکا۔
اس معاملے میں اجئے کمار کے بھانجے راجیش یادو اور مایا رام کو بھی گرفتار کیا ہے پولیس کو موقع واردات پر دو جگہ پر خون کے نشانات ملے تھے.جس کی بنا پر پولیس کو ملزم کی شناخت کرنے میں کافی مدد ملی۔